امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ روس اور یوکرین جنگ بندی کے لیے فوری طور پر مذاکرات کا آغاز کرنے جارہے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر کہنا تھا کہ ان کی روسی صدر سے ٹیلی فون پر 2 گھنٹے بات ہوئی جو مثبت رہی۔
امریکی صدر نے مزید لکھا کہ روس اور یوکرین سیز فائر کے لیے فوری بات چیت شروع کردیں گے۔ روس اور یوکرین جنگ کا خاتمہ زیادہ اہم ہے، روس جنگ کے خاتمے کے بعد امریکا سے بڑے پیمانے پر تجارت کا خواہاں ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ روس یوکرین جنگ بندی مذاکرات فوری شروع نہ ہوئے تو پیچھے ہٹ جاؤں گا۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ ان کا ملک روس کے ساتھ مذاکرات کے لیے ترکیہ، سوئٹزر لینڈ یا ویٹی کن میں بات چیت کرنے کو تیار ہے۔ اس موقع پر زیلنسکی نے ایک بار پھر مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی کا مطالبہ دہرایا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ روس یوکرین جنگ بندی مذاکرات فوری شروع ہوں گے، جنگ بندی کی شرائط دونوں فریقین آپس میں طے کریں گے۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روس اس جنگ کے خاتمے کے بعد امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر تجارتی تعلقات چاہتا ہے۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ویٹی کن نے روس، یوکرین جنگ بندی مذاکرات کی میزبانی میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جرمنی، فرانس، اٹلی اور فن لینڈ کو بھی اس پیشرفت سے آگاہ کردیا گیا ہے۔
غزہ میں جنگ بند کرو ورنہ ……. امریکی صدر ٹرمپ کا نیتن یاہو کو سخت پیغام
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ یوکرین جنگ جلد ختم ہوسکتی ہے مگر اس میں بڑی انائیں رکاوٹ ہیں، میرا خیال ہے کچھ ہونے والا ہے، اگر نہ ہوا تو پیچھے ہٹ جاؤں گا۔