تازہ ترین

رسالپور اکیڈمی میں پاسنگ آؤٹ پریڈ ، آرمی چیف مہمان خصوصی

رسالپور : آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر آج...

چینی باشندوں کی سیکیورٹی کیلیے آزاد کشمیر میں ایف سی تعینات کرنے کا فیصلہ

آزاد کشمیر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے...

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

روس نے یوکرین مذاکرات کے لیے مغرب کے سامنے کیا شرط رکھی؟

ماسکو: روس نے یوکرین پر مذاکرات کے لیے مغرب کے سامنے ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کی شرط رکھ دی۔

روسی میڈیا کے مطابق روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخارووا نے سوئس فیڈرل کونسلر برائے امور خارجہ اگنازیو کیسس کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر مغرب یوکرین پر مذاکرات چاہتا ہے تو اسے کیف کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرنی چاہیے، اور روس کو امن مذاکرات میں شامل کیا جانا چاہیے۔

رپورٹس کے مطابق ڈیووس میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیسس نے کہا تھا کہ یوکرین پر دوسرے ممالک کی ثالثی میں امن مذاکرات میں روس کو شامل کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ روس کی شرکت کے بغیر امن کانفرنس منعقد نہیں ہو سکتی۔

ماریہ زخارووا نے کہا کہ واشنگٹن نے مغربی ممالک کو ایک بند گلی میں پہنچا دیا ہے، اب اگر وہ اس سے نکلنے کا راستہ تلاش کر رہے ہیں تو یہ اچھی بات ہے، تاہم اس صورت میں انھیں یوکرین کو ہتھیاروں کی سپلائی بند کرنی چاہیے۔

روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا مغرب کو روس مخالف پابندیاں ختم کرنی ہوگی، اور اسے ’روسو فوبک‘ بیانات دینا بھی بند کرنا چاہیے۔ انھوں نے واضح کیا کہ مغرب اگر اپنی بیان بازی سے روس کو اپنے اصولی نقطہ نظر سے ہٹانا چاہتا ہے تو روس اس جال میں نہیں پھنسے گا۔

Comments

- Advertisement -