ماسکو: روس نے برطانیہ کو خبردار کیا ہے کہ محاذ آرائی کا فوری خاتمہ کیا جائے ورنہ سخت جوابی اقدام کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق لندن میں روسی سفارت خانے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا کہ برطانیہ کے خارجہ ، دولت مشترکہ اور ترقیاتی دفتر کی جانب سے روس مخالف پابندیوں کے نئے دور کے بعد برطانوی حکومت کو روس کے خلاف محاذ آرائی کو ترک کرنے کی ضرورت ہے ورنہ برطانیہ کو ماسکو کی جانب سے جوابی اقدامات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
روسی سفارت خانے کا کہنا تھا کہ ہم ایک بار پھر برطانوی قیادت پر زور دیتے ہیں کہ وہ ہمارے ملک کی طرف بلا جواز تصادم کے موقف کو ترک کرے، کسی بھی مخالفانہ کارروائی کا مناسب جواب دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: روس امریکی پابندیوں کے خلاف کیا کرنے جارہا ہے؟
روسی سفارت کاروں نے نشاندہی کی کہ ماسکو کے خلاف “ربڑ اسٹیمپنگ” پابندیاں بشمول بلاگر الیکسی نوالنی کے واقعے کوایک انتقامی عمل میں تبدیل کر دیا گیا ہے جو کہ اصل حقائق سے مکمل طور پر مخلتف ہے۔
اس سے قبل امریکا میں تعینات روسی سفیر اناطولی انتونوف نے صحافیوں سے گفتگو میں کہاتھا کہ روس پر نئی پابندیاں ثابت کرتی ہیں کہ واشنگٹن ماسکو کے ساتھ تعلقات خراب کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
واضح رہے کہ روس بحیرہ بالٹک کے پار گیارہ ارب ڈالر کی لاگت سے موجودہ نورڈ اسٹریم پائپ لائن کے ساتھ ایک اور پائپ لائن بچھا رہا ہے، اس کے ذریعے روس یورپ تک یوکرین کو بائی پاس کرتے ہوئے گیس کی دُگنا مقدار برآمد کرسکے گا، یہ منصوبہ ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان کشیدگی کی سب سے بڑی وجہ بن چکا ہے۔
امریکا نے دو روز قبل روس کے ایک جہاز اس کے مالک اور ایک تعمیراتی کمپنی پر پابندیاں عائد کی، تاہم اس منصوبہ کے مخالفین کا کہنا ہے کہ امریکا کےاس اقدام سے روس گیس پائپ لائن بچھانے کے اس منصوبہ سے دستبردار نہیں ہوگا۔