کیف: روس نے یوکرینی بندرگاہ اوڈیسا پر حملہ کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی میزائلوں نے یوکرین کی جنوبی بندرگاہ اوڈیسا کو نشانہ بنایا۔
یوکرین کی فوج نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان بحیرۂ اسود کی بندرگاہوں کو دوبارہ کھولنے کے معاہدے پر دستخط کرنے کے ایک دن بعد روسی میزائلوں نے یوکرین کی بندرگاہ اوڈیسا میں انفرا اسٹرکچر کو نشانہ بنایا۔
The moment the Russian missile struck the port in Odesa today.
(Video was given to my @ABC colleague by an eyewitness) pic.twitter.com/DlD5nG8P2d— Patrick Reevell (@Reevellp) July 23, 2022
آپریشنل کمانڈ ساؤتھ نے ہفتے کے روز ٹیلی گرام پر لکھا کہ دشمن نے اوڈیسا سمندری تجارتی بندرگاہ پر کلیبر کروز میزائلوں سے حملہ کیا، 2 میزائلوں کو فضائی دفاعی فورسز نے مار گرایا جب کہ 2 نے بندرگاہ کے بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا۔
یوکرین کی مقامی میڈیا کے مطابق میزائلوں سے کوئی خاص نقصان نہیں ہوا۔
روس اور یوکرین میں معاہدہ طے پا گیا
یوکرین کے صدر نے حملے کو ’بربریت‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاہدے پر عمل درآمد کے لیے ماسکو پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔ زیلنسکی نے کہا اس وقت ہمارے پاس 10 بلین ڈالر کا اناج موجود ہے، حملے کے باوجود اناج برآمدگی کی تیاریاں جاری ہیں۔
یاد رہے کہ ترک صدر کی ثالثی سے 2 روز پہلے یوکرین اور روس کے درمیان اناج کی برآمدات کے لیے معاہدہ ہوا تھا۔