ہفتہ, فروری 8, 2025
اشتہار

لڈو کا گیت (روسی لوک کہانی)

اشتہار

حیرت انگیز

روسی لوک کہانیوں میں عموماً پرندوں، مینڈکوں، بکریوں اور میمنے یا مختلف اشیاء کی مزاحیہ اور دل چسپ کہانیاں بھی پڑھنے کو ملتی ہیں۔ ان کا بنیادی مقصد اصلاح، کوئی سبق دینا ہوتا ہے۔ یہ ایسی ہی ایک کہانی ہے جو دل چسپ ہے اور بچّوں کے لیے سبق آموز ہے۔

یہ ایک لڈو کی لوک کہانی ہے۔ کہتے ہیں کہ ایک بڑھیا نے ایک بڑا لڈو بنا کر اسے ٹھنڈا کرنے کے لیے کھڑکی پر رکھ دیا۔ لڈو وہاں سے لڑھک کر بھاگ نکلا۔ وہ بہت زعم میں تھا۔ لڑھکتے ہوئے سڑک پر جا رہا تھا اور یہ گیت گا رہا تھا: ’’میں گول گول ہوں، لال لال ہوں، خوبصورت ہوں، خوب کمال ہوں، بوڑھیا کو چکمہ دے کر بھاگ گیا ہوں، میں چالاکی کی مثال ہوں۔‘‘

یہ گیت گاتے ہوئے لڈو جنگل میں پہنچ گیا۔ راستے میں اسے پہلے ایک خرگوش ملا، پھر ایک بھالو ملا، پھر ایک بھیڑیا ملا۔ سب نے لڈو کو کھانے کی کوشش کی لیکن وہ بڑی آسانی سے سب کو چکمہ دے کر نکل گیا۔ اس کے بعد لڈو کا سامنا چالاک لومڑی سے ہوا۔ لومڑی کے من میں بھی لڈو کھانے کی خواہش پیدا ہوئی۔ اس نے لڈو سے کہا: ’’ارے، تم کتنا اچھا گاتے ہو! لیکن میں ذرا بہری ہوں اور تمہارا گیت ٹھیک سے نہیں سن پا رہی ہوں۔ ایسا کرو! میری زبان پر بیٹھ جاؤ اور میرے کان کے پاس آ کر پھر سے اپنا گیت سناؤ۔‘‘ لڈو اپنی ستائش سن کر پھولا نہ سمایا۔ دوسرا اسے یقین تھا کہ وہ بہت چالاک ہے اور جس طرح‌ سب کو چکمہ دے کر نکل آیا ہے اس لومڑی کو بھی اگر خطرہ محسوس کیا تو آسانی سے چکمہ دے کر بھاگ نکلے گا۔ وہ پھدک کر لومڑی کی زبان پر چڑھ گیا اور لومڑی اسے ہڑپ کر گئی۔

اس لوک کہانی سے بتانا یہ مقصود ہے کہ غرور اور زعم عقل و ہوش اور فہم و فراست کا دشمن ہوتا ہے اور کسی بھی موقع پر انسان نقصان اٹھا سکتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں