روس میں ایک شخص کو امریکی خفیہ ایجنسی کے نمائندے کو حساس معلومات فراہم کرنے کے جرم میں 17 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق روس کی فیڈرل سکیورٹی سروس (ایف ایس بی) نے بتایا کہ ماسکو سٹی کورٹ نے دمتری آرکادیوچ شاٹریسوف نامی شخص کو سنگین غداری کا مرتکب پایا گیا۔
ایف ایس بی نے بتایا کہ شاٹریسوف نے غیر قانونی طریقے سے حساس معلومات جمع کیں جن میں قومی راز بھی شامل ہیں، اور انہیں امریکی انٹیلیجنس کے نمائندے کو دینے کا ارادہ رکھتا تھا۔
ماسکو میں امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے فوری طور پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا جبکہ شاٹریسوف کے وکیل نے بھی خبر رساں ایجنسی کے سوالات کا جواب دینے سے انکار کیا۔
روسی خبر رساں ایجنسی TASS نے خبر دی کہ 40 سالہ شاٹریسوف جو بدھ کے روز سزا سنائی گئی، مجرم روسی دارالحکومت سے کے قریب شہر میں لاجسٹک کا کام کرتا ہے۔
ماسکو کی عدالتوں کی پریس سروس نے شاٹریسوف کی تصاویر اور ویڈیو شائع کیں جن میں وہ چشمہ اور نیلے رنگ کی شرٹ پہنے ہوئے کمرہ عدالت کے اندر کھڑا تھا۔ ویڈیو میں اس نے اپنے چہرے کو کیمرے سے چھپانے کی کوشش کی۔
روس یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے روس میں اس طرح کے مقدمات میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ دراصل خفیہ ایجنسیاں مشتبہ غیر ملکی ایجنٹوں اور جاسوسوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھے ہوئے ہیں۔