روسی میڈیا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آرہا ہے کہ لبنان میں کئے گئے پیجر دھماکوں کی منظوری اسرائیلی وزیراعظم نے خصوصی اجلاس میں دی تھی جس کا مقصد کارروائیوں کو نئے مرحلے میں داخل کرنا تھا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے وزرا اور سیکیورٹی سروسز کے سربراہوں کی اسی ہفتے میٹنگ میں کارروائی کی منظوری دی تھی۔
دھماکوں میں لبنانی وزیر کے بیٹے سمیت 8 سے زائد افراد شہید اور 4 ہزار کے قریب زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 2 سو کی حالت تشویشناک ہے جبکہ زخمی ایرانی سفیر مجتبی عمانی کے بارے میں انکی اہلیہ نے واضح کیا ہے انکی طبعیت ٹھیک ہے۔
دوسری جانب ایران نے لبنان میں پیجر دھماکوں پر رد عمل دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی ہے، جبکہ اسے اسرائیل کی دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس اراقچی نے پیجر دھماکوں کے بعد لبنانی وزیر خارجہ کو ٹیلیفون کیا اور دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے ایرانی سفیر کو فوری طبی امداد فراہم کرنے پر لبنان حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا۔
اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کیخلاف سائبر حملہ، 8 شہید، ہزاروں زخمی
وزیر خارجہ عباس اراقچی نے دھماکوں میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور زخمیوں کو ضروری طبی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔