ماسکو: روس کا کہنا ہے کہ شام میں آپریشن کے آغاز سے اب تک ایک تہائی داعش دہشت گردوں کا صفایا کیا جا چکا ہے۔
روس کا کہنا ہے کہ شام میں آپریشن کے آغاز کے وقت داعش اور النصرہ فرنٹ کے جنگجوؤں کی تعداد 80 ہزار تھی جن میں سے 28 ہزار دہشت گردوں کا صفایا کیا جا چکا ہے۔
روس نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کا صفایا روس اور شامی افواج کی بہترین رابطہ کاری کا نتیجہ ہے۔
روس کے نائب سیکیورٹی چیف نے بتایا کہ امریکی اتحاد نے گزشتہ 2 سالوں میں تقریباً 5 ہزار دہشت گردوں کو انجام تک پہنچایا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ روس کی شام میں کارروائی افغانستان جیسی صورتحال پیدا کردے گی تو یہ غلط ہے کیونکہ روس کے شام میں محدود فوجی اہداف ہیں۔
مزید پڑھیں: پالمیرا کے تاریخی کھنڈرات، داعش کے ہاتھوں تباہی سے قبل اور بعد میں
نائب سیکیورٹی چیف نے کہا کہ روس کی شام میں کارروائیوں کا مقصد حکومت اور حزب اختلاف میں بات چیت کے لیے سازگار ماحول کی فراہمی ہے۔ شامی عوام کو مسائل خود حل کرنے ہوں گے بصورت دیگر جنگ کے خاتمہ کا امکان نظر نہیں آتا۔
ان کا کہنا تھا کہ سول وار میں فتح کسی کی نہیں ہوتی، لیکن نقصان سب کا ہوتا ہے۔ فریقین کے باہمی اتفاق سے ایک جامع معاہدے کی ضرورت ہے۔
مزید پڑھیں: ترکی کی شامی علاقے میں داعش کے خلاف کارروائی، 55 دہشت گرد ہلاک
یاد رہے کہ شام میں کئی بار جنگ بندی کی جا چکی ہے لیکن عالمی قوانین کے تحت عالمی طور پر تسلیم شدہ دہشت گرد تنظیمیں جیسے داعش اور النصرہ فرنٹ اس جنگ بندی سے مستثنیٰ ہوتے ہیں چنانچہ جنگ بندی کے دوران بھی ان کی سرکوبی کے لیے کارروائیاں کی جاسکتی ہیں۔