روس کے یوکرین پر حملے کو اب تک تین ماہ کا عرصہ مکمل ہوچکا ہے، دوسری طرف امریکہ کی جانب سے روس پر مغربی پابندیاں عائد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔
تازہ ترین رپورٹ کے مطابق يوکرين پر روسی حملے کو چوتھا ماہ لگ گيا، ڈونباس پر حملے تيز کردیے گئے، روس نے يوکرين کے مشرقی ڈونباس خطے ميں لوہانسک پر بمباری اور حملے تيز کرديے ہيں۔
لوہانسک کے گورنر نے دعویٰ کيا ہے کہ روس نے پورے خطے پر قبضہ کرنے کے مقصد سے مزيد ہزاروں فوجی طلب کرليے ہيں اور شہريوں کے ليے انخلاء کا وقت اب گزر چکا ہے۔
يوکرين پر روسی حملے کو شروع ہوئے اب چوتھا ماہ شروع ہوگيا ہے۔ يوکرينی صدر وولودمير زيلنسکی نے بتايا کہ تين ماہ ميں روس نے پندرہ سو ميزائل حملے اور تين ہزار سے زائد فضائی حملے کيے ہيں۔ اس جنگ کی وجہ سے اب تک چھ ملين سے زائد يوکرينی شہری بے گھر ہوچکے ہيں۔
عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ روس پر عائد کی جانے والی پابندیوں سے صرف روس ہی نہیں بلکہ دیگر ممالک بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ امن مذاکرات حقیقت پسند‘ لگنے لگے ہیں مگر نتیجے پر پہنچنے کے لیے اب بھی وقت چاہیے۔