تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

روس کا یوکرین کیخلاف فوجی آپریشن جاری رکھنے کا اعلان

روس کا کہنا ہے کہ یوکرین مذاکرات نہیں چاہتا اس ہے اس کے خلاف خصوصی فوجی آپریشن جاری رکھتے ہوئے اپنے مقاصد حاصل کیے جائیں گے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روس یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن جاری رکھتے ہوئے اپنے مقاصد حاصل کرے گا، کیونکہ کیف مذاکرات نہیں کرنا چاہتا۔

پیسکوف نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بارہا ایسے بیانات دیے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ ڈی فیکٹو اور ڈی جیور مذاکرات نہیں کرنا چاہتا ہے۔ کیف کے اس رویے کے بعد روس اپنے اہداف کے حصول کے لیے یوکرین میں فوجی آپریشن جاری رکھے گا۔

اس موقع پر ترجمان کریملن نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی چینی صدر شی جن پنگ سے روسی صدر ولادیمیر پوتن کو یوکرین کے تصفیے کے لیے مذاکرات کی میز پر واپس آنے پر آمادہ کرنے کی درخواست پر تبصرہ کیا اور کہا کہ کیف مذاکرات پر آمادہ نہیں ہے، لہٰذا اس وقت تو ہمیں مذاکرات کا شروع ہونا نظر نہیں آرہا۔

دیمتری پیسکوف نے مزید کہا کہ کریملن نے امن کے حصول کے لیے 10 نکاتی منصوبے کے بارے میں زیلنسکی کے بیانات دیکھے ہیں، جو G20 سربراہی اجلاس میں دیے گئے۔

یاد رہے کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے انڈونیشیا میں ہونے والے جی 20 سربراہی اجلاس میں ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں یہ موقف سامنے آیا تھا کہ لڑائی روکنے کا وقت آ گیا ہے تاہم کیف مینسک 3 معاہدے پر دستخط نہیں کرے گا۔

واضح رہے 2015 میں طے پانے والے مینسک معاہدوں کا تصور دونباس میں تصفیہےکی بنیاد پر کیا گیا تھا۔ تاہم کیف نے تاخیر کی اور سالوں تک ان معاہدوں کو نافذ کرنے سے انکار کردیا۔

Comments

- Advertisement -