تازہ ترین

علی امین گنڈاپور وفاق سے روابط ختم کر دیں، اسد قیصر

اسلام آباد: رہنما پاکستان تحریک انصاف اسد قیصر نے...

وزیراعظم شہبازشریف کو امریکی صدر جو بائیڈن کا خط، نیک تمناؤں کا اظہار

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے وزیر اعظم شہباز...

بابر اعظم کو دوبارہ قومی ٹیم کا کپتان بنانے کا فیصلہ ہو گیا

پاکستان کرکٹ بورڈ نے بابر اعظم کو ایک بار...

چین پاکستان معاہدوں کے حوالے سے آئی ایم ایف کا اہم بیان

عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ چین پاکستان...

پابندیوں کو غیر مؤثر کرنے کے لیے روسی ادائیگی نظام میں 4 دیگر ممالک کی شمولیت کا امکان

سینٹ پیٹرزبرگ: پابندیوں کو غیر مؤثر کرنے کے لیے روسی ادائیگی نظام میں 4 دیگر ممالک کی شمولیت کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق بینک آف روس کی فرسٹ ڈپٹی چیئرپرسن اولگا سکوروبوگاٹوفا نے سینٹ پیٹرزبرگ انٹرنیشنل اکنامک فورم کے موقع پر صحافیوں کو بتایا کہ میر پیمنٹ سسٹم کارڈز جلد ہی مزید چار ممالک میں قبول کیے جا سکتے ہیں۔

اولگا نے اگرچہ ان ممالک کے نام نہیں بتائے، تاہم انھوں نے اسے ایک اچھی خبر قرار دیا، اور کہا کہ اب تک 10 ممالک میر کارڈز کو قبول کر چکے ہیں، ان کے علاوہ اس ایجنڈے میں مزید چار ممالک شامل ہونے جا رہے ہیں۔

انھوں نے گفتگو میں کہا کہ فی الحال میں ان ممالک کا نام نہیں بتا سکتی، لیکن پچھلے دو مہینوں میں دو ممالک کو شامل کیا جا چکا ہے۔

اولگا کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ آپ جلد ہی ان کے بارے میں جان لیں گے، فی الوقت میر کارڈ 10 غیر ملکی ممالک میں قبول کیے جا چکے ہیں، جن میں ترکی، ویتنام، آرمینیا، ازبکستان، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان، تاجکستان، جنوبی اوسیشیا اور ابخازیہ شامل ہیں۔

واضح رہے کہ میر (Mir) فنڈ کی الیکٹرانک منتقلی کے لیے روسی ادائیگی کا ایک نظام ہے، جسے روس کے مرکزی بینک نے 1 مئی 2017 کو منظور کیے گئے قانون کے تحت قائم کیا ہے، یہ نظام روسی نیشنل کارڈ پیمنٹ سسٹم کے ذریعے چلایا جاتا ہے، جو کہ روس کے مرکزی بینک کی مکمل ملکیتی ماتحت ادارہ ہے۔

میر کارڈز اس لیے بنائے گئے تھے کہ اگر پابندیوں کی صورت میں دیگر کارڈز جیسا کہ ویزا اور ماسٹر کارڈز وغیرہ انٹرنیشنل پیمنٹ سسٹم سے منقطع ہو جائیں، تو یہ کام آ سکیں۔

Comments

- Advertisement -