کراچی: وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ریلوے کی سوا سو برس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ٹرین حادثات کی روک تھام کے لیے نظام لایا جا رہا ہے، پہلے مرحلے میں ملک بھر میں لیول کراسنگز پر ٹرین اپروچنگ وارننگ سسٹم اور لوکوموٹیوز میں ٹرین کو لیزن ایوائیڈنگ سسٹم تجرباتی بنیادوں پر لگائے جا رہے ہیں۔
یہ بات انہوں نے لاہور میں ایک اعلی سطح اجلاس میں کہی اور ریلوے افسران کی جانب سے حفاظتی ضروریات کے لیے ڈیزائن کردہ سسٹمز کی فعالیت پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اجلاس میں مشیر وزارت ریلویز انجم پرویز، قائم مقام سی ای او ہمایوں رشید، سی پیک ٹیم لیڈر اشفاق خٹک، اے جی ایم ٹریفک عبدالحمید رازی، اے جی ایم مکینیکل محمد انصر بااللہ، چیف انجینئر بشارت وحید، چیف الیکٹریکل انجینئر امبرین زمان، ڈائریکٹر لینڈ ارشد سلام خٹک اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ٹرینوں کو حادثات سے بچانے کے لیے نظام وقت کی اہم ضرورت ہے اور اب اس نظام کی تنصیب میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جاسکتی۔
وزیر ریلویز کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ نمونے کے پانچ نظام دسمبر کے آغاز تک لگا دیے جائیں گے جو وائر لیس ہوں گے، ریلوے پٹڑی کے ساتھ ہر لیول کراسنگ پر دونوں اطراف میں 3 کلومیٹر کے فاصلے پر سینسرز لگائے جائیں گے اور انہیں سولر پینلز کی مدد سے توانائی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔
لیول کراسنگ پر سگنل اور الارم دونوں نصب ہوں گے
انہیں بتایا گیا کہ لیول کراسنگ پر سگنل اور الارم دونوں نصب ہوں گے اور یہ سسٹم الارم اور ویڈیو کا 15 روز تک ریکارڈ بھی محفوظ رکھ سکے گا، اس سسٹم کے ضوابط کو ٹرین ڈرائیوروں کی تربیت کے نصاب کا حصہ بنایا جائے گا۔
وزیر ریلویز نے ہدایت دی کہ اس سسٹم کے بارش یا کسی بھی وجہ سے خراب ہونے یا کام نہ کرنے کے فوری رپورٹ ہونے اور فعال بنانے کے ایس او پیز بھی بنائے جائیں۔
سعد رفیق نے مزید کہا کہ اس سسٹم کو پاکستان کے شدید گرم اور سرد موسم میں بھی کام کرنا چاہیے۔