لاہور: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ احتساب کا ایک گھناؤنا کھیل جاری ہے، احتساب بس نام کا ہے، احتساب کے نام پر لوگوں کو آگے پیچھے کرنے کا کھیل جاری ہے، عمران خان کو بد زبانی کی عادت ہوگئی ہے، معززججز کو بھی ریمارکس دیتے ہوئے اپنے رتبے کا خیال رکھنا چاہئے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں بےقابوزبان کااستعمال نہیں کیاجاتا، عوام اس وقت سب کا کردار دیکھ رہے ہیں، عمران خان کوبدزبانی کی عادت ہوگئی ہے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ کل اوکاڑہ میں بھی بہت سےلوگوں کونام لےکربرابھلاکہاگیا، 18 ویں ترمیم کے بعد صوبائی حکومتیں بہت مضبوط ہوگئیں، احتساب کا ایک گھناؤنا کھیل جاری ہے، احتساب بس نام کا ہے، احتساب کے نام پر لوگوں کو آگے پیچھے کرنے کا کھیل جاری ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ گالیاں دینے والوں اورڈیلیور کرنے والوں کو عوام جانتےہیں، پی ٹی آئی اورپیپلزپارٹی سےبھی عوام حساب مانگیں گے، صوبوں میں مسائل حل کے بجائے مزید بگاڑ دیئے گئے، ہم نے ساڑھے4سال الزامات کے باوجود عوام کے لئے کام کیا، شروع سے کہتے آرہے ہیں ہمیں ملک کیلئے ساتھ مل کرچلنا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ ایازصادق نے کچھ محسوس کیا ہوگا اسی لیے وہ ایسی بات کر رہے ہیں، اسپیکرقومی اسمبلی کےتحفظات کا ہر سطح پر نوٹس لینا چاہیئے، کام جیتا تو ہم جیت جائیں گے، گالیاں جیتیں توعمران جیتیں گے، عدلیہ سے ہماراکوئی اختلاف نہیں ہے۔
سعد رفیق نے کہا کہ ہمارا اختلاف عدلیہ سے نہیں ہے، کوئی بینچ فیصلہ دے تو اختلاف ہمارا حق ہے، فیصلہ آئین اورقانون سے متصادم ہوتواختلاف کرسکتے ہیں، چیف جسٹس پر تنقید کرنے کاسوچ بھی نہیں سکتا، عدلیہ کو بے توقیر کرنے کی کوشش نہیں کرنی چاہئے، معززججز کو بھی ریمارکس دیتے ہوئے اپنے رتبے کا خیال رکھناچاہئے۔
مسلم لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ خطرہ ہم سب کوایک دوسرے سےہے، دوسرےکے لئے خطرہ نہ بننے کو یقینی بنالیں تو کوئی خطرہ نہیں، کس کی باری ہے، عمران خان اورشیخ رشیدکوکون بتاتاہے، ایک وقت آئے گا کہ عمران خان اورشیخ رشیدکوبھی جواب دیناپڑیگا، منتخب وزیراعظم کوکہتےہیں آپ اقامہ پر نااہل ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ عمران خان بار بار کہہ رہےہیں آفشور کمپنی تھی انہیں جانے دیا گیا، فارن فنڈنگ کیس میں 5سال پیچھےکیوں نہیں جاسکتے؟ لوگوں کے چہرے پر گند ڈالنے کی عادت اچھی نہیں، میں ارب پتی نہیں جوبھی کمایا حق اور حلال کا کمایا ہے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان سے پوچھنا چاہتا ہوں، ذریعی آمدن کیاہے، عمران خان نہیں بتاتے ان کا ٹیکس 2لاکھ سے کیوں نہیں بڑھتا، عمران خان لندن فلیٹ بیچتا ہے، یہاں310 کینال کا محل خرید لیتا ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ سائبریا کے پرندوں کی طرح ہمارے پاس بھی سیاسی مسافرآئے، سیاسی مسافر کچھ جائیں گے سارے نہیں، کچھ لوگ ہوتےہیں جو طوفانوں کا سامنا کرتے ہیں، کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ وہ ہمیشہ طاقت میں رہیں۔