اسلام آباد: سابق وزیر ریلوے سعد رفیق نے ریل حادثات کی وجہ اضافی ریل گاڑیوں کو قرار دے دیا، کہا اضافی ریل گاڑیاں حادثات کی وجہ بن رہی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وزیر ریلوے شیخ رشید نے ریل سیکورٹی کی تمام ایس او پیز پر کمپرومائز کیا ہے، صدر کو خوش کرنے کے لیے انھوں نےدھابیجی ایکسپریس چلائی۔
سابق وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ ن لیگ دور میں ریلوے کے ایندھن کا ذخیرہ 20 روز کا تھا، موجودہ حکومت میں ریلوے کے ایندھن کا ذخیرہ 3 دن رہ گیا ہے۔
سعد رفیق نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریل کرایوں میں اضافے کی بھی شدید مذمت کی، کہا تبدیلی سرکار نے ریلوے کی ترقی کو ریورس گیئر لگا دیا، ن لیگ نے ریلوے ریونیو کو 50 ارب تک پہنچایا تھا، ریلوے کا سالانہ ترقیاتی بجٹ بھی 40 ارب تک پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ رشید کو وزارت ملنے کے بعد ریل حادثات بڑھ گئے: اپوزیشن، استعفے کا مطالبہ
انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ریلوے کے ترقیاتی بجٹ کے لیے 16 ارب رکھے ہیں، جب کہ اس بجٹ میں ریلوے کے خسارے کا تخمینہ بھی 39 ارب لگایا گیا۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے آنے کے ساتھ ہی ریل کرایوں میں اضافہ کر دیا ہے، دو روز قبل ریل کرایوں میں دوبارہ 7 فی صد اضافہ کیا گیا۔
متعلقہ خبر: سندھ حکومت کا ریلوے کرایوں میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے کو سالانہ 100 ارب روپے بجٹ درکار ہے، باقی اداروں کی طرح پاکستان ریلوے کو بھی تباہ کر دیا گیا، تبدیلی سرکار منتخب کرانے والے تبدیلی کے مزے لے رہے ہیں۔
خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبے پر بھی حکومت قوم سے جھوٹ بول رہی ہے، ایم ایل ون پر چین سے معاہدہ نہیں محض ایم او یو ہوا۔