نیویارک : پاکستانی قونصلرسعد ورائچ کا کہنا ہے کہ بھارت دہشت گردی کا بطور ریاستی پالیسی استعمال کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے خطاب پربھارتی ردعمل کے خلاف پاکستانی قونصلرسعد وڑائچ نے اقوام متحدہ میں پاکستانی مؤقف پیش کیا۔
سعد ورائچ نے کہا کہ حقائق کومسخ کرنا بھارت کی عادت ہے، بھارت دہشت گردی کا بطور ریاستی پالیسی استعمال کرتا ہے جبکہ ایک لاکھ کشمیری شہدا بھارت کا دوغلا چہرہ بے نقاب کرتے ہیں۔
پاکستانی قونصلر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں پیلٹ گن سے نوجوان بینائی سے محروم ہوئے، بھارت میں انتہا پسند ہندوسرعام اقلیتوں کونشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سمجھوتا ایکسپریس حملے کے دہشت گردوں کو بھارتی ریاستی سرپرستی ملی، بھارت میں انتہاپسندی کے باعث اختلاف رائےکی جگہ نہیں۔
سعد وڑائچ نے کہا کہ بھارتی ریاست آسام میں بنگالیوں سے شہریت کا حق چھین لیا گیا، بھارت کے ایک نامورسیاسی رہنما نے بنگالیوں کودیمک قراردیا۔
پاکستانی قونصلر نے کہا کہ جہاں مساجد، چرچ جلائے جائیں، ایسا ملک دہشت گردی پرلیکچرنہ دے، بھارت میں آزادی کی 17تحاریک چل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیرپریواین رپورٹ سے بھارتی غاصبانہ قبضے کا حقیقی چہرہ سامنے آیا، جموں و کشمیرنہ کبھی بھارت کاحصہ تھے، نہ ہیں اور نہ ہوں گے۔
سعد وڑائچ نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پرعالمی برادری کی آوازنہیں دباسکتا، کشمیریوں کواسلحے اورطاقت کے ذریعے ہمیشہ محکوم نہیں رکھ جاسکتا۔
اے پی ایس اور مستونگ حملوں کے دہشت گردوں کو بھارت کی پشت پناہی حاصل تھی: شاہ محمود قریشی
واضح رہے گزشتہ روز وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کےاجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان پڑوسی ممالک کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات چاہتا ہے۔