منگل, اپریل 22, 2025
اشتہار

نیتن یاہو نے کس کی جاسوسی کا حکم دیا؟ داخلی خفیہ ایجنسی کے برطرف سربراہ نے بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسرائیل کی داخلی خفیہ ایجنسی شن بیٹ کے برطرف سربراہ نے عدالت کو بتایا کہ انہیں نیتن یاہو نے حکومت مخالف مظاہرین کی جاسوسی کرنے کے لیے کہا تھا۔

ہاریٹز اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ڈومیسٹک انٹیلی جنس ایجنسی کے برطرف سربراہ رونن بار نے اسرائیل کی سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ انہیں نیتن یاہو نے حکومت مخالف مظاہرین کی جاسوسی کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت میں جمع کرائے گئے ایک حلف نامے میں، رونن بار نے لکھا کہ ان سے کہا گیا کہ وہ "اسرائیلی شہریوں، احتجاجی کارکنوں کی شناخت کے بارے میں تفصیلات فراہم کریں جنہوں نے سیکورٹی اہلکاروں کی پیروی کی” اور اس بات سے آگاہ رہنے کے لیے کہ "احتجاج کے لیے فنڈز فراہم کرنے والے” کون تھے۔

اس دستاویز نے ہاریٹز کی ایک رپورٹ کی بھی تصدیق کی ہے کہ نیتن یاہو نے اپنے بدعنوانی کے مقدمے میں وزیراعظم کی گواہی میں تاخیر کے لیے رونن بار کے دستخط حاصل کرنے کی کوشش کی۔

نیتن یاہو حکومت کو بڑا دھچکا

اسرائیل کی ہائی کورٹ آف جسٹس نے ملک کی داخلی سلامتی ایجنسی کے سربراہ کو برطرف کرنے کی نیتن یاہو کی کوششوں کو ایک بڑا دھچکا پہنچایا ہے۔

ایک عبوری حکم امتناعی میں، سپریم کورٹ نے کہا کہ شن بیٹ کے سربراہ رونن بار کو اگلے نوٹس تک عہدے پر رہنا چاہیے جب کہ حکومت اور اٹارنی جنرل کا دفتر ممکنہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔

عدالت نے فیصلہ دیا کہ حکومت فی الحال بار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر سکتی، بشمول ان کے متبادل کا اعلان کرنا، اور سیکیورٹی ایجنسی کے سربراہ کی حیثیت سے ان کے اختیارات کو مسدود نہیں کرنا چاہیے۔

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اعلان کیا تھا کہ وہ شن بیٹ ڈومیسٹک سیکیورٹی سروس کے سربراہ رونن بار کو ’’جاری عدم اعتماد‘‘ کی وجہ سے برطرف کرنے والے ہیں۔

تاہم شن بیٹ کے سربراہ رونن بار نے وزیر اعظم کا فیصلہ ماننے سے انکار کر دیا ہے، انھوں نے کہا وزیر اعظم کی ذاتی وفاداری کی خواہش اسرائیلی مفادات کے خلاف ہے، اسرائیلی اٹارنی جنرل کا بھی کہنا ہے کہ فیصلے کے حقائق اور قانون پر مبنی ہونے کا جائزہ لینے تک یہ برطرفی ممکن نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم کے اس فیصلے کے خلاف لوگ بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں، اور وہ نیتن یاہو کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس ہفتے کے آخر میں کابینہ کی ووٹنگ کے ذریعے اسرائیل خفیہ ایجنسی شن بیٹ کے ڈائریکٹر کو برطرف کرنے کی کوشش کریں گے، ان کے اس اقدام سے اسرائیل میں آمریت کی مزید مضبوطی کے اشارے مل رہے ہیں۔ انھوں نے ایک ویڈیو بیان میں کہا ’’جاری عدم اعتماد نے ان کے لیے رونن بار کے ساتھ کام جاری رکھنا ناممکن بنا دیا یت۔‘‘

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں