تازہ ترین

سعودی وفد آج اسلام آباد میں اہم ملاقاتیں کرے گا

اسلام آباد : سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن...

فیض آباد دھرنا : انکوائری کمیشن نے فیض حمید کو کلین چٹ دے دی

پشاور : فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن کی رپورٹ...

حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں...

سعودی وزیر خارجہ کی قیادت میں اعلیٰ سطح کا وفد پاکستان پہنچ گیا

اسلام آباد: سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان...

حکومت کل سے پٹرول مزید کتنا مہنگا کرنے جارہی ہے؟ عوام کے لئے بڑی خبر

راولپنڈی : پیٹرول کی قیمت میں اضافے کا امکان...

صدام حسین کی بیٹی کا اپنے والد کیخلاف بڑا بیان

عراق کے سابق حکمران صدام حسین کی صاحبزادی کا کہنا ہے کہ میرے والد ہی نہیں بلکہ ساری دنیا ہی ڈکٹیٹر ہے، انہوں نے کویت پر لشکر کشی کرکے بڑی غلطی کی۔

صدام حسین کی بیٹی رغد صدام نے العربیہ چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ماضی کی یادوں اور تاریخ کے کئی رازوں سے پردہ اٹھایا جن سے بہت سے لوگ اب تک ناواقف ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں کہ کیا آپ کے والد صدام حسین ڈکٹیٹر اور سفاک قائد تھے؟ جس پر رغد  صدام کا کہنا تھا کہ میرے والد ہی کیا پوری دنیا ہی ڈکٹیٹر ہے۔

انہوں نے کہا کہ عراق پر ناجائز قبضہ بھی امریکی آمریت کی ایک بڑی مثال ہے، اس بات کو امریکی عہدیدار بھی تسلیم کرچکے ہیں کہ انہوں نے عراق کے معاملے میں غلطیاں کیں۔

صدام حسین کی بیٹی نے کہا کہ امریکہ نے عراق کے حوالے سے جو غلط فیصلہ کیا۔ اس کا خمیازہ ملک کی مکمل تباہی، نوجوانوں، خواتین اور مردوں کی ہلاکت کی صورت میں نمودار ہوا۔

رغد صادم  نے اس بات کا بھی  اعتراف کیا کہ امریکہ نے عراق میں غلطی کی اور صدام حسین نے کویت پر لشکر کشی کرکے اس سے بڑی غلطی کی۔

صدام کی صاحبزادی کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ایک نہ ایک دن میں عراق واپس جاؤں گی وہ میرا وطن ہے اور میری شدید خواہش ہے کہ اپنے ملک میں جا کر رہوں۔

یاد رہے کہ رغد صدام جنگ کے زمانے میں بغداد سے اپنے خاوند حسین کامل کے ہمراہ شام چلی گئی تھیں وہاں سے وہ اردن گئیں جہاں اب تک مقیم ہیں۔

صدام حسین کی صاحبزادی سے پوچھا کیا گیا کہ وہ عراق میں کوئی سیاسی کردارادا کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں؟ جس پر ان کا کہنا تھا کہ عراق کی سیاسی زندگی میں تمام آپشن کھلے ہوئے ہیں۔ تمام امکانات اور تمام راستے موجود ہیں کوئی بھی راستہ اختیار کیا جاسکتا ہے۔

Comments

- Advertisement -