لندن: ایسٹ لندن میں نصب عراق کے سابق ڈکٹیٹر صدام حسین کی یادگاری تختی ہٹا دی گئی، تختی کی تنصیب پر سوشل میڈیا پرغم و غصے کا اظہارکیا جارہا تھا۔
تفصیلات کے مطابق یہ تختی ایسٹ لندن کے علاقے ویسٹیڈ کے ایک پارک کی بنچ پر گزشتہ اتوار کو نصب کی گئی تھی۔ وکٹوریہ رچرڈ نامی سوشل میڈیا صارف نے اس کی تصویر شیئر کی تو اسے بے پناہ تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
سابق عراقی صدر اپریل 1937 کو پیدا ہوئے تھے اور کئی دہائیوں تک عراق پر بلا شرکت غیرے حاکم رہے۔ نائن الیون کے سانحے کے بعد امریکا نے افغانستان کے بعد عراق پر بھی حملہ کیا اور صدام حسین کی حکومت برطرف کردی۔ سنہ 2006 میں انہیں انسانیت کے خلاف سنگین جرائم کے الزام میں سزائے موت سنا کر تختہ دار کے حوالے کردیا گیا۔ ان کا دور ظلم اوراحساسِ برتری کے خبط کے دور کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔
So this has just appeared on a bench on my local high street pic.twitter.com/Je9lvNsZX8
— Victoria Richards (@nakedvix) November 19, 2018
سوشل میڈیا پر عوام کی جانب سے اس تختی کی تنصیب پر ملے جلے جذبات کا اظہار کیا ، کچھ نے اسے مذاق قرار دیا تو کچھ کے نزدیک یہ ایک بے رحمانہ حرکت تھی۔ کچھ کا خیال تھا کہ یہ صدام حسین کے کسی ہم نام کی یاد میں نصب کی گئی ہے اور سال پیدائش اور سال وفات کی مماثلت محض اتفاقیہ ہے۔
Two things I never thought would be seen together – "loving memory” & Saddam Hussein
— Katy Johnson (@katyjohnson30) November 19, 2018
I’m surprised by the sheer stupidity of some people on the hub who think there is a chance that there is another Saddam Hussein born and died on the same day who lived locally.
— Kris Sangani (@Kris_Sangani) November 19, 2018
بہرحال اس تختی کو وہاں سے ہٹا دیا گیا ہے اور اسے ہٹائے جانے کے بعد وینسٹیڈ کے رہائیشیوں کی جانب سے جو ردعمل ظاہر کیا جارہا تھا وہ بھی اب کم ہونا شروع ہوگیا ہے۔ بہرحال یہ معلوم ہونا ابھی باقی ہے کہ وہ تختی پارک کی اس بنچ پر کس نے اور کیوں نصب کی تھی۔
Normality has been restored to #Wanstead now that the offending Sadam Hussein plaque has been removed #benchgate pic.twitter.com/Bqt1g6RW3O
— ann holmes (@annholmes3) November 19, 2018