اسلام آباد : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اسحاق ڈار کی ورچوئل حلف لینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ورچوئل حلف کوغیر آئینی قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے اشتہاری اور مفرور ملزم اسحاق ڈار کو جوابی خط لکھ دیا ، جس میں کہا گیا کہ اسحاق ڈار سے ورچوئل حلف لیناغیر آئینی ہے۔
جوابی خط میں کہا کہ آپ نے خط میں ورچوئل حلف لینے کی درخواست کی ، آئین کے مطابق ورچوئل حلف ممکن نہیں۔
چیئرمین سینیٹ نے جوابی خط میں آئین کے آرٹیکل65اور255 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا آئین کے مطابق آپکی ورچوئل حلف کی استدعا مسترد کی جاتی ہے۔
یاد رہے اشتہاری اور مفرور ملزم اسحاق ڈار نے سینیٹ کی نشست کا حلف اٹھانے کا فیصلہ کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ سے ورچوئل ویڈیو لنک کے ذریعے حلف لینے کی استدعا کی تھی۔
اسحاق ڈار نے چیئرمین سینیٹ سے آرٹیکل 255 کی ذیلی شق 2 کے تحت حلف لینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا تھا کہ ورچوئل ممکن نہ ہو تو آرٹیکل 255 کےتحت برطانیہ میں کسی مجازکےذریعےحلف کاانتظام کریں ، برطانیہ میں زیرعلاج ہونے کےسبب ذاتی طور پر آنے سے قاصر ہوں۔
خط میں کہا گیا تھا کہ 3 مارچ 2018 کوسینیٹ کی نشست پرمیرے انتخاب کےچیلنج سےپیدا تنازعہ حل ہو چکاہے، 21 دسمبر 2021 کو سپریم کورٹ نے سول اپیل مسترد کر دی، جس کے بعد عدالت عظمی کا8 مئی 2018 کا رکنیت معطلی کاحکم نامہ ختم ہوگیا اورسپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن نے میری معطلی کانوٹی فکیشن واپس لیا۔
اسحاق ڈار نے خط میں آئین کے آرٹیکل 255 کی ذیلی شق 2 کا حوالہ بھی شامل کیا ، خط کے متن کہا تھا کہ چیئرمین سینٹ کسی شخص کومنتخب رکن سے حلف لینے کےلیے مقرر کر سکتے ہیں ، حالیہ 2021 میں کی گئی قانونی ترمیم 3 مارچ 2018 کو ہوئےالیکشن پر لاگو نہیں۔