صادق آباد میں پولیس اہلکاروں کی حملے سے پہلے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق صادق آباد میں کیچڑ میں پھنسے پولیس اہلکاروں نے ویڈیو میں خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یہاں دن میں کوئی نہیں آتا ہم رات میں پھنسے ہیں شاید ہمارا آخری وقت آن پہنچا ہے۔
کیچڑ میں پھنسے پولیس اہلکار مدد کا انتظار کرتے رہے لیکن انہیں بچانے کوئی نہ پہنچا۔
پولیس اہلکاروں کا یہ کہنا تھا کہ ڈاکوؤں نے موبائل پر راکٹ برسا دیے جس کے نتیجے میں 12 پولیس اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔
View this post on Instagram
باقی اہلکاروں نے جان کیسے بچائی؟
کچے کے ڈاکوؤں میں حملے میں باقی اہلکاروں کی جان کیسے بچی، زخمی اہلکاروں نے ساری روداد سنادی۔
زخمی اہلکار نے بتایا کہ ہم پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا، ہم کماد کی فصل مین گھس گئے کرالنگ کی اور اپنی جان بچائی۔
ایڈیشل آئی جی جنوبی پنجاب محمد کامران کے مطابق حملہ آور غیر مقامی تھے۔
ڈاکوؤں کے خلاف مشترکہ آپریشن کی تیاری
صادق آباد کے کچے کے علاقے میں پولیس پر حملے کے بعد ڈاکوؤں کیخلاف گرینڈ آپریشن کیا گیا جس کے نتیجے میں مرکزی ملزم بشیر شر مارا گیا اور دو ساتھی زخمی ہوئے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ پنجاب اور سندھ کے کچے کے علاقے میں بڑے آپریشن کا فیصؒہ کرلیا گیا ہے۔