کراچی: رہنما پاکستان پیپلز پارٹی و وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ گندم اور کینالز کو ساتھ نہ ملائیں، مسلم لیگ (ن) معاملے سے توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں سعید غنی نے کہا کہ کسی وزیر کو کینالز سے زیادہ گندم کا مسئلہ لگتا ہے تو کیا کہہ سکتا ہوں، ہم کینالز پر بات کرتے ہیں وہ ہمیں گندم کی طرف لے کر جانا چاہتے ہیں، (ن) لیگ کے کچھ لوگ جو مسئلہ چل رہا ہے اس میں پیپلز پارٹی کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
سعید غنی نے کہا کہ ہم جو لڑائی لڑ رہے ہیں وہ کسانوں کیلیے ہے، پنجاب میں 80 فیصد زیر زمین پانی قابل کاشت ہے جبکہ سندھ میں 90 فیصد پانی کھارا ہے جو قابل کاشت نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کینالز معاملے پر وفاق اور سندھ میں بات چیت سے مسئلہ حل کرنے پر اتفاق
صوبائی وزیر نے کہا کہ چولستان کے کینال کی داستان نگراں دور حکومت میں شروع ہوئی، کینالز کا مسئلہ عوامی ہے اس لیے لوگ خود نکل رہے ہیں، سندھ اسمبلی نے کینالز کے خلاف قرارداد منظورکی، ایکنک نے کینالز کی منظوری دی اس کے خلاف ہم سی سی آئی میں گئے۔
انہوں نے کہا کہ اگر پانی میسر نہیں ہوگا تو سب سے زیادہ متاثر کسان ہوں گے، سندھ کا انحصار دریائے سندھ پر ہے، اگر کینالز بن گئیں تو پورے سندھ کو پینے کا پانی میسر نہیں ہوگا، پنجاب ایشو کو گندم کی طرف لے کر جا رہا ہے، اصل ایشو گندم کا نہیں پانی کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پانی کی تقسیم کا اختیار وزیر اعظم کے پاس بھی نہیں ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری سے کینالز منصوبے کی منظوری لی جا سکتی تھی اور نہ ہی ان کے پاس منظوری کا اختیار تھا۔