کراچی: وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں 47 ہزار اساتذہ ہم نے سو فی صد میرٹ پر بھرتی کیے ہیں، میری اپنی بہن امتحان میں فیل ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق اقرا یونیورسٹی اسکالرشپ ایوارڈ تقریب سے خطاب اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ سندھ میں تعلیم کے شعبے میں ہم بہتری لائے ہیں، صوبے کی تعلیمی پالیسی میں نے خود بنائی تھی لیکن میرٹ پر سختی سے جمے رہے، اور میری اپنی بہن بھی فیل ہو گئی۔
انھوں نے کہا محکمہ لیبر میرے پاس ہے، ہم مزدوروں کے 10 ہزار بچوں کو ہم تعلیم دیتے ہیں، ہم نے بینظیر مزدور کارڈ کا کام شروع کر دیا ہے، جس کے تحت سہولیات کا دائرہ مزید بڑھائیں گے۔
سعید غنی نے کہا ہم جو مزدور کارڈ لا رہے ہیں اس سے ہر قسم کے مزدور کو تعلیم مل جائے گی، ہر مزدور سوشل سیکیورٹی کارڈ حاصل کر کے اپنے آپ کو اور بچوں کو محفوظ بنا سکتا ہے، میری نظر میں سب سے بڑا کام صحت اور تعلیم کی فراہمی ہے۔
ان کا کہنا تھا مزدور کے بچوں کو جیسا ان کا حق ہے اس کے حساب سے تعلیم دیں گے، اٹھارویں ترمیم سے پہلے تعلیم وفاق کا معاملہ تھا، اٹھارویں ترمیم کے بعد بھی 90 فی صد یکساں نظام تعلیم ہے۔
انھوں نے مزید کہا صوبہ سندھ کا یہ دعویٰ ہے کہ ہم نے سب سے اچھا سسٹم تشکیل دیا ہے، ہم کہتے ہیں ہماری کتابیں تمام صوبوں کو دی جائیں، دیکھیں کہ اگر سندھ مضامین میں بہتری لایا ہے تو تمام صوبوں کو بھی اسے اختیار کرنا چاہیے، جہاں تک میڈیم کی بات ہے تو یہ انتخاب والدین کا ہے کہ وہ سندھی، اردو یا انگلش میڈیم میں پڑھانا چاہتے ہیں۔
سعید غنی نے کہا سندھ حکومت نے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ میں اچھے اقدامات اٹھائے، بدقسمتی سے ہمارے حکومتی وسائل اتنے اچھے نہیں ہیں، میرے والد کے پاس فیس کے پیسے نہیں تھے، اور میری والدہ نے گھر کے اچھے کپڑے بیچ کر فیس اداکی تھی، اس کے بعد میرے والد بینک میں ملازم لگے اور بینک گارنٹی کے پیسے بھی ایک ریلوے کے ریٹائرڈ ملازم سے لیے، بچے احساس کریں پڑھیں ان کے والدین کتنی محنت سے کماتے ہیں۔