کراچی : وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ جس عمارت میں ہزاروں لوگ رہتے ہوں اسے توڑنا ممکن نہیں ہے، صرف غیر قانونی شادی ہالز کو توڑا جائے گا، ججز کی نیت پرشک نہیں، وہ کراچی کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وزیر بلدیات نے کہا کہ شہر قائد میں ترقیاتی کاموں سے کافی بہتری آرہی ہے، کراچی میں غلط کاموں کو درست کریں گے، چیزوں کو اس طرح درست کریں گے لیکن اس طرح کہ کسی کو تکلیف نہ ہو، وہ عمارتیں نہیں توڑیں گے جہاں لوگ رہائش پذیر ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ ہمیں ججز کی نیت پر کسی قسم کا کوئی شک نہیں ہے وہ کراچی کی بہتری اور اس کو ٹھیک کرنا چاہتے ہیں، کراچی کے لئے سوچنے والے ججز کے ساتھ ہیں، جنہوں نے غیر قانونی کام کیا،ان کے کیے کی سزا کسی اور کو نہیں دے سکتے، ایسا کوئی کام نہیں کریں گےجس سے انسانی المیہ جنم لے۔
سعید غنی کا مزید کہنا تھا کہ کراچی کا چہرہ بدلناہے تو اس کیلئے ہمیں کئی سال لگیں گے،اس کیلئے کراچی کے منتخب لوگوں سے رہنمائی لیں گے، کوئی ایسی صورتحال آگئی کہ کہاجائے کہ گھروں کولازمی توڑا جائے، ایسی صورتحال میں ہم کوئی گھرنہیں توڑیں گے۔
سعید غنی نے کہا کہ قانون کے مطابق تبدیل ہونے والے شادی ہالز کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوگی، غیرقانونی ہالز کے خلاف سخت کارروائی ہوگی اور انہیں توڑا بھی جائے گا، جن شادی ہالز کو توڑنا ہے اس کیلئے بھی وقت چاہئے ہوگا، غیرقانونی شادی ہالز میں تقریبات بک ہیں تو انہیں پہلے پورا کیا جائے گا،۔
عدالتی فیصلوں پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، عوام کا جہاں مسئلہ آیا تو عدالت سے ہاتھ جوڑ کر کہیں گے یہ ہم نہیں کرسکتے، ایس بی سی اے کے نوٹس کی وجہ سے کراچی میں بے چینی پھیلی، سندھ حکومت نے ایس بی سی اے کے نوٹس کو معطل کردیا ہے۔