اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ اگر 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ خلاف آتا ہے تو ظاہر ہے اثرات مذاکرات پر پڑیں گے۔
اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان ہماری جماعت کے قائد ہیں ان سے مشاورت کے بغیر ہم آگے نہیں بڑھ سکتے لیکن ان سے مشاورت کیلیے ہمیں وقت درکار ہے، حکومت سے مطالبہ کیا عمران خان سے تفصیلی مشاورت کرنے دیں۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ مسکرانے کی بات اس لیے کی ہے کہ عمران خان جلد باہر آ رہے ہیں، ان کی رہائی پاکستان کے قانون کے مطابق ہوگی، وہ خود بھی واضح کہہ چکے ہیں کہ بیرونی مداخلت قبول نہیں کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: امید ہے بانی پی ٹی آئی کیخلاف کیسز کے فیصلوں سے مذاکرات نہیں رکیں گے، رانا ثنا اللہ
انہوں نے کہا کہ آج بھی حکومت کے پاس فیصلہ سازی کا اختیار نہیں ہے، حکومت نے کہا کہ فیصلہ سازی کا اختیار ہے تو ہم مذاکرات کیلیے تیار ہوئے، ہم نے کوئی ایسا مطالبہ نہیں کیا کہ جو غیر قانونی یا غیر آئینی ہے، سیاسی اسیران کی رہائی کا مطالبہ کیا تو قانون کے مطابق رہائی چاہتے ہیں۔
’جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق بھی قانون موجود ہے۔ کمیشن کسی کو ذمہ دار ٹھہرائے گا تو ہم واضح ان سے انکار کریں گے۔ اس میں سپریم کورٹ کے ججز ہونے چاہئیں۔ میری نظر میں سیاسی حکومت آئی تو 26ویں ترمیم قائم نہیں رہ سکے گی۔ 26ویں ترمیم کے ذریعے عدلیہ کو بھی سیاست زدہ کر دیا ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو باہر آنے دیں پھر پی ٹی آئی کی حکومت بھی جلد آ جائے گی، حکومت کو پہلے دن سے یقین ہے کہ ان کے پاس مینڈیٹ نہیں ہے، امید ہے پیر والے دن بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کروا دی جائے گی، طے ہوا تھا عمران خان سے ملاقات کے اگلے دن کمیٹیوں کے اجلاس ہوں گے۔
’آئین و قانون کے مطابق فیصلہ ہوگا تو 190 ملین پاؤنڈ کیس میں کچھ بھی نہیں، اگر کیس کا فیصلہ خلاف آتا ہے تو ظاہر ہے اثرات مذاکرات پر پڑیں گے۔‘