منگل, مئی 13, 2025
اشتہار

سانحہ ساہیوال:عینی شاہدین ٹھوس ثبوت اور ویڈیو کلپس کے ساتھ آج بیانات ریکارٖڈ کرائیں، جے آئی ٹی کی ہدایت

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی عینی شاہدین کے بیانات آج ریکارڈ کرے گی، عینی شاہدین کو ٹھوس ثبوت ، شہادتیں اور ویڈیو کلپس ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے شہریوں سے مدد لینےکا فیصلہ کرلیا گیا ہے، پولیس کی جانب سے  جے آئی ٹی کو بیانات قلمبند کرانے کے لیےسوشل اور پرنٹ میڈیاپر اشتہار جاری کردیئے گئے ۔

[bs-quote quote=”جے آئی ٹی کو بیانات قلمبند کرانے کے لیےسوشل اور پرنٹ میڈیاپر اشتہار جاری” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

جے آئی ٹی دن 11 بجے تھانہ یوسف والا ساہیوال پہنچے گی، جہاں آٹھویں روز عینی شاہدین کے بیانات لیے جائیں گے جبکہ جے آئی ٹی ارکان نے عینی شاہدین کو ٹھوس ثبوت ، شہادتیں اور ویڈیو کلپس ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔

گذشتہ روز میڈیا سے بچا کر اتوار کی چھٹی کے روز سانحہ ساہیوال کے نامزدچھ ملزمان کو ڈیوٹی مجسٹریٹ کے سامنے لایا گیا، سی ٹی ڈی کے مبینہ مقابلے کی ایف آئی آر میں نامزد اہلکاروں کو ڈیوٹی مجسٹریٹ نے شناخت پریڈ کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔

سات دن کی تحقیقات کے بعد صفدر حسین، احسن خان، محمد رمضان، سیف اللہ، حسنین اکبر اور ناصر نواز کو ڈیوٹی مجسٹریٹ اقرا رحمان کی عدالت میں پیش کیا گیاتھا۔

یاد رہے 24 جنوری کو لاہور ہائی کورٹ نے حکم دیا تھا کہ آئی جی پنجاب آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی کے سربراہ کے ہمراہ پیش ہو کر رپورٹ جمع کروائیں۔

واضح رہے 19 جنوری کو ہونے والے سی ٹی ڈی کے مبینہ مقابلے میں 13 سالہ بچی کو ماں سمیت 4 معصوم شہریوں کو انتہائی بیدردی اور سفاکانہ طریقے سے گولیوں سے چھلنی کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

بعد ازاں ساہیوال واقعے پروزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کو تحقیقات کرکے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیا جبکہ وزیراعظم کی ہدایت پر فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا اور محکمہ داخلہ پنجاب نے تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنا دی تھی۔

جی آئی ٹی نے خلیل اور اس کے خاندان کے قتل کا ذمہ دار سی ٹی ڈی افسران کو ٹھہرایا تھا جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے ذیشان کو دہشت گرد قرار دیا گیا تھا۔

ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ نے کہا تھا، ذیشان جاوید داعش کے عبد الرحمان گروپ کا سہولت کار تھا اور اسی گروپ نے ریٹائرڈ بریگیڈیئر طاہر مسعود اور علی حیدر گیلانی کو بھی اغوا کیا تھا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں