ادیس ابابا : ایتھوپیا کے اراکین پارلیمنٹ میں پہلی مرتبہ سہالے زیوڈے نامی خاتون کا بطور سربراہ مملکت انتخاب کرلیا، زیوڈے نے اپنے خطاب میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
تفصیلات کے مطابق براعظم افریقہ کے ملک ایتھوپیا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی خاتون کو مملکت کا سربراہ بنا دیا گیا، ایتھوپین پارلیمنٹ کے اراکین نے سہالے ورک زیوڈے کو صدر منتخب کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خاتون صدر سہالے کو بحیثیت ڈپلومیٹ کام کا بہت تجربہ ہے کیونکہ زیوڈے اس سے قبل سینیگال اور ڈیجی بوٹی میں ایتھوپیا کی سفیر رہ چکی ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افریقی ملک میں ہونے والی صدراتی انتخابات سے ایک ہفتہ قبل وزیر اعظم ابہی احمد نے اپنی کابینہ منتخب کی ہے جس میں اکثریت خواتین کی ہے۔
ایتھوپیا کی خاتون صدر سہالے ورک زیوڈے نے حلف اٹھانے کے بعد خطاب کرتے ہوئے امن و استحکام کی صورتحال برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے ایتھوپیا میں خاتون زیوڈے کو غیر متوقع طور پر مولاٹو تیسہوم کے صدارت سے مستعفی ہونے کے بعد سربراہ مملکت منتخب کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم اسٹاف کے چیف فٹسم اریگا کا کہنا تھا کہ کسی سربراہ مملکت کے لیے خاتون کا انتخاب مستقبل میں معیار بڑھانے کے لیے نہیں کیا گیا بلکہ یہ انتخاب خواتین کو عام زندگی میں فیصلہ سازی میں مدد معاون ثابت ہوگا۔
In a patriarchal society such as ours, the appointment of a female head of state not only sets the standard for the future but also normalises women as decision-makers in public life. #Ethiopia (2) pic.twitter.com/3Z8UNd15E0
— Fitsum Arega (@fitsumaregaa) October 25, 2018
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ورک زیوڈے سینٹرل افریقن ریپبلک میں امن مشن کی سربراہی سمیت اقوام متحدہ کے مختلف عہدوں پر خدمات انجام دیں چکی ہیں۔
خیال رہے کہ ایتھوپیا کے قانون کے مطابق صدر کا عہدہ رسمی ہے جبکہ اختیارات وزیر اعظم کے پاس ہوتے ہیں۔