بالی ووڈ اداکار سیف علی خان ڈکیتی کی کوشش روکنے کے دوران زخمی ہونے کے بعد بھارت کے لیلاوتی اسپتال میں زیر علاج ہیں جہاں ان کی حالت اب سرجری کے بعد خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بالی ووڈ کے چھوٹے نواب سیف علی خان اپنی اہلیہ کرینہ اور اپنے دو بیٹوں کے ہمراہ ممبئی کے علاقے باندرہ کی 12 اسٹوری بلڈنگ میں رہائش پذیر ہیں۔
جہاں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تقریباً ڈھائی بجے کے قریب سیف علی خان کے گھر میں ڈکیتی کی کوشش کی گئی جسے اداکار نے مزاحمت کرکے ناکام بنادیا تاہم وہ اس دوران شدید زخمی ہوگئے۔
View this post on Instagram
مبئی کے باندرہ پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر میں اداکار سیف علی خان کے گھر پر ان کے چھوٹے بیٹے جے کا خیال رکھنے والی والی نینی ایلیاما فلپ نے اپنے بیان میں حملے کا پورا واقعہ بیان کیا ہے، نینی نے بتایا کہ وہ گزشتہ 4 سال سے سیف کے گھر پر اسٹاف نرس کے طور پر کام کر رہی ہے۔
پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں نینی نے کہا ’میں اداکار سیف علی خان کے چھوٹے بیٹے (جے) کی دیکھ بھال کرتی ہوں، سیف علی خان کی فیملی عمارت کی 12ویں منزل پر رہتی ہے، ہر منزل پر 3 کمرے ہیں، 15 جنوری کی رات تقریباً 11 بجے میں نے انہوں نے چھوٹے بیٹے کو کھانا کھلایا اور سونے کے لیے دیا اور سونے کے لئے چلے گئے، جس کے بعد رات 2 بجے مجھے کچھ شور سنائی دیا جس سے میری آنکھ کھل گئی تو میں اٹھ کر بیٹھ گئی‘۔
اس کا مزید کہنا تھا کہ ’اس وقت باتھ روم کا دروازہ کھلا ہوا تھا اور باتھ روم کی لائٹ جل رہی تھی، تب میں نے سوچا کہ کرینہ میڈم اپنے بچے سے ملنے آئی ہوں گی، لیکن پھر مجھے احساس ہوا کہ کچھ گڑبڑ ہے، میں نے نیچے جھک کر دیکھنے کی کوشش کی‘۔
مزید پڑھیں:
سیف علی خان گھر میں ڈکیتی مزاحمت پر شدید زخمی، اسپتال منتقل
سیف علی خان پر حملے کے وقت کرینہ کپور کہاں تھیں؟ تصاویر سامنے آگئی
چور سیف علی خان کے گھر میں کیسے داخل ہوا؟ 4 افراد گرفتار، اہم انکشافات
’’ میں نے پوچھا کہ باتھ روم میں کون ہے تو ایک شخص سیف کے چھوٹے بیٹے کے بستر کی طرف جانے لگا اور بولا ’کوئی آواز نہیں، اسی وقت کچھ لوگ جاگ گئے، یہ دیکھ کر ملزم نے انہیں بھی دھمکی دی اور کہا کہ آواز نہیں ہونی چاہیے ‘‘
ملازمہ نے کہا کہ اس وقت جب میں جہانگیر (سیف کرینہ کے چھوٹے بیٹے) کو لینے گئی تو ملزم بائیں ہاتھ میں لکڑی جیسی چیز اور دوسرے ہاتھ میں ایک لمبا پتلا ہیکسا بلیڈ لیے میری طرف آیا، اور مجھ پر حملہ کرنے کی کوشش کی، چاقو میرے دونوں ہاتھ کلائی کے قریب اور بائیں ہاتھ کی درمیانی انگلی پر لگا اس وقت میں نے اس سے پوچھا ’تم کیا چاہتے ہو؟‘ تو اس نے کہا ’ایک کروڑ‘۔
نینی نے پولیس کو دیے گیے بیان میں کہا کہ ’اسی لمحے مجھے موقع ملا اور چیختی ہوئی کمرے سے باہر بھاگی، آواز سن کر سیف اور کرینہ میڈم ایک ساتھ دوڑے، جب سیف نے پوچھا کہ وہ کون ہے، کیا چاہتا ہے؟ اس دوران ملزم نے سیف پر بلیڈ سے حملہ کیا جس کے بعد دیگر ملازم بھی آگئے۔
نینی نے مزید بتایا کہ مذکورہ واقعے میں سیف کے گردن کے پچھلے حصے میں دائیں کندھے کے قریب، پیٹھ کے بائیں جانب اور بائیں کلائی اور کہنی کے قریب زخم آئے تھے، ان کے ہاتھ سے خون نکل رہا تھا، سیف علی خان کے دائیں کلائی، کمر اور چہرے پر بھی چوٹیں آئیں۔
سیف کی حملہ آور سے مزاحمت کے دوران ایک ملازمہ ملزم کو کمرے میں بند کرنے میں کامیاب ہوگئی، ملزم اس کمرے میں کم ازکم 30 منٹ تک موجود رہا، بعد ازاں فرار ہوگیا ، فرار ہونے کے دوران چھٹی منزل پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے میں حملہ آور کی تصویر محفوظ ہوگئی۔
حملہ کرنے والا ایک نامعلوم شخص کی عمر 35 سے 40 سال کے درمیان بتائی گئی ہے، اس کی سیاہ رنگت، پتلا جسم، گہرے رنگ کی پینٹ اور گہرے رنگ کی قمیض پہن رکھی تھی اور اس کے سر پر ٹوپی تھی۔