بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکار سیف علی خان کو اسپتال پہنچانے والے رکشہ ڈرائیور کا کہنا ہے کہ میں نے پیسوں کا نہیں صرف مدد کرنے کے حوالے سے سوچا تھا، تاحال کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ تک نہیں کیا ہے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق رکشہ ڈرائیور بھجن سنگھ نے اداکار سیف علی خان کو اُس رات ممبئی کے لیلاوتی اسپتال منتقل کیا تھا، جس رات پر ان پر قاتلانہ حملہ ہوا، بروقت طبی امداد کے باعث ان کی جان بچ گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق رکشہ ڈرائیور نے بتایا کہ اس خدمت کیلیے سیف سے کوئی معاوضہ لینے سے انکار کردیا ہے۔ مجھے تفتیش کیلیے باندرا پولیس اسٹیشن بھی بلایا گیا تھا۔
رکشہ ڈرائیور نے کہا کہ اُس رات پیسوں کا سوچنے کا وقت نہیں تھا، ابھی تک کرینہ یا کسی اور نے مجھ سے رابطہ نہیں کیا۔ میری ان سے کسی بھی قسم کی کوئی بات نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیوں کے مالک اور پٹودی پیلس کے وارث ہونے کے باوجود سیف حملے کی رات ایک رکشے میں اسپتال پہنچے تھے۔
رکشہ ڈرائیور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سیف کی کمر زخمی تھی۔ مجھے بالکل معلوم نہیں تھا کہ سیف میرے رکشے میں بیٹھے ہیں۔ میں نے سوچا کہ کوئی زخمی شخص ہوگا۔ بہرحال میں نے انہیں فوری اسپتال پہنچا دیا تھا۔
میرا رکشہ اسپتال کے ایمرجنسی گیٹ پر پہنچا تو ایک ایمبولینس وہاں سے نکل رہی تھی۔ ہنگامہ دیکھ کر اسپتال کا عملہ فوراً ہماری طرف لپکا، تب مجھے اس بات کا احساس ہوا کہ زخمی شخص سیف ہے، ان کی کمر سے خون نکل رہا تھا۔
سیف علی خان پر حملہ، کیس نے نیا رُخ اختیار کرلیا
رکشہ ڈرائیور کا مزید کہنا تھا کہ میری واحد فکر یہ تھی کہ زخمی شخص کو جلد از جلد اسپتال منتقل کیا جائے، رکشے میں سیف نے مجھ سے سوال کیا کہ اسپتال پہنچنے میں کتنا وقت لگے گا۔ سات یا آٹھ منٹ بعد میں نے رکشہ اسپتال پہنچادیا۔