چاقو حملے میں زخمی ہونے کے بعد صحتیاب ہونے والے سیف علی خان کی میڈیکل انشورنس کی فوری منظوری بھی متنازع ہوگئی ہے۔
ایسوسی ایشن آف میڈیکل کنسلٹنٹس (اے ایم سی) نے لیلاوتی اسپتال میں چھوٹے نواب کی ہیلتھ انشورنس کی فوری منظوری پر احتجاج ریکارڈ کروایا ہے، اے ایم سی کو حیرانگی ہے کہ بالی ووڈ اداکار کے لیے اتنی جلدی انشورنس کی رقم کس طرح منظور ہوگئی۔
سیف کے بلامعاوضہ علاج کے لیے 25 لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس کی فوری منظوری پر انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا کو شکایت کی گئی ہے۔
14 ہزار ڈاکٹرز اور ہیلتھ پروفیشنلز پر مشتمل اے ایم سی نے اس فوری منظوری کو مشہور شخصیات کے لیے فیور سے تشبیح دی ہے اور کہا ہے کہ سیف علی خان کا میڈیکل کلیم تو فوراً منظور کرلیا گیا جبکہ عام انشورنس ہولڈرز کو عموماً یہ سہولت حاصل نہیں ہوتی۔
ماہر ہیلتھ نکھل جھا نے کہا کہ اگر یہی معاملہ کسی عام شہری کا ہوتا تو انشورنس کمپنی نے اتنی سرعت کے ساتھ اسکے میڈیکل کلیم کی ادائیگی نہ کی ہوتی، یہ سہولت مشہور شخصیت کو جلدی ملی۔
بالی ووڈ اداکار کے ہیلتھ انشورنس کلیم کی خفیہ تفصیلات سے معلوم ہوا تھا کہ سیف نے کُل 35 لاکھ روپے کے میڈیکل کلیم کی درخواست جمع کروائی تھی جس میں سے 25 لاکھ روپے فوری طور پر منظور کرلیے گئے۔
خیال رہے کہ سیف علی خان 16 جنوری کو گھر کے اندر چاقو حملے میں شدید زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد ایک رکشہ ڈرائیور نے انہیں اسپتال منتقل کیا تھا جہاں وہ 5 دن زیرِ علاج رہنے کے بعد ڈسچارج ہوئے تھے۔
سیف علی خان پر اس رات ایک سے زائد لوگوں نے حملہ کیا، پولیس کو شبہ