لندن: برطانیہ کے نومنتخب وزیراعظم بورس جانسن نے اپنی کابینہ تشکیل دیتے ہوئے پاکستانی نژاد رکن پارلیمنٹ ساجد جاوید کو وزیرخزانہ مقرر کردیا۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بطور اقلیتی شہری ساجد جاوید اس اعلیٰ سطحی عہدے پر پہنچنے والے پہلے برطانوی ہیں، وہ وزیراعظم بننے کی دوڑ میں بھی شامل رہے۔
ساجد جاوید بورس جانس کی حکومت کے دوران معاشی پالیسی اور حکومتی اخراجات کے ذمہ دار ہوں گے۔
وزیرخزانہ کا عہدہ برطانیہ میں وزیراعظم کے بعد اہم ترین تصور کیا جاتا ہے، ساجد جاوید اس سے قبل تھریسامے کی حکومت میں وزیرداخلہ تھے۔ 49 سالہ ساجد جاوید کے حلف لینے سے قبل سربراہِ خزانہ فلپ ہیمنڈ تھے۔
ساجد جاوید نے وزیرخزانہ کا منصب سنبھالنے کے بعد کہا کہ یہ عہدہ میرے لیے اعزاز ہے، برطانوی وزارت خزانہ میں کام کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بطور وزیرخزانہ یورپی یونین سے علیحدگی کی تیاری، قوم کو متحد کرنا اہم ذمہ داریاں ہوں گی۔
Deeply honoured to be appointed Chancellor by PM @BorisJohnson. Looking forward to working with @hmtreasury to prepare for leaving the EU, unifying our country and priming our economy for the incredible opportunities that lie ahead.
— Sajid Javid (@sajidjavid) July 24, 2019
واضح رہے کہ ساجد جاوید کے والد کا تعلق پاکستان سے تھا جو 1960 کی دہائی میں برطانیہ میں مقیم ہوئے جہاں وہ ایک بس ڈرائیور تھے۔
ساجد جاوید کو کنزرویٹو پارٹی کا ایک ابھرتا ہوا ستارا بھی کہا جاتا ہے جو بورس جانسن کے مقابلے میں وزیراعظم بننے کی دوڑ میں شامل تھے، تاہم جب وہ اس دوڑ سے باہر ہوئے تو انہوں نے بورس جانسن کی ہی حمایت کی۔