بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

ساجد سدپارہ نے بغیر آکسیجن 7 ویں بلند ترین چوٹی سر کر لی

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان کے نوجوان اور باہمت کوہ پیما ساجد علی سدپارہ نے بغیر آکسیجن کے 7ویں بلند ترین چوٹی دھولاگیری Dhaulagiri سر کرکے ایک اور تاریخی کارنامہ سر انجام دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی کوہ پیما ساجد علی سدپارہ نے دنیا کی ساتویں بلند ترین چوٹی دھولاگیری (8167 میٹر) کو بغیر اضافی آکسیجن اور کسی مدد کے کامیابی سے سر کرکے ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے۔

رپورٹس کے مطابق پاکستانی کوہ پیما نے جس چوٹی کو سر کیا ہے وہ نیپال میں واقع ہے اور کوہ پیمائی کی دنیا میں اسے ایک خطرناک اور چیلنجنگ پہاڑ سمجھا جاتا ہے۔

سدپارہ کا سوشل میڈیا پلیٹ فارم انسٹاگرام پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ الحمدللّٰہ دھولاگیری سر کرلی ہے، بغیر آکسیجن اور بغیر کسی مدد کے، اس مہم کو 10 مئی کو کامیابی سے مکمل کیا۔

اس اہم کامیابی کو الپائن کلب آف پاکستان کے سیکریٹری کرار حیدری نے پاکستان اور عالمی کوہ پیمائی برادری کیلیے فخر کا لمحہ قرار دیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ ساجد کی اس مہم میں سیون سمٹ ٹریکس نیپال اور سبروسو پاکستان نے تعاون کیا جبکہ ٹیکنیکل گیئر کیلاس کمپنی نے فراہم کیا۔

یاد رہے کہ ایسا پہلا مرتبہ نہیں ہوا کہ ساجد نے بغیر اضافی آکسیجن چوٹی سر کی ہو، 2023ء میں انہوں نے دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ کو بغیر آکسیجن کے سر کرلیا تھا، جو ایک نایاب عالمی کارنامہ ہے۔

پاکستانی کوہ پیما نے رواں سال جون میں بھی نانگا پربت کو انہی مشکل حالات میں سر کرکے اہم کارنامہ سر انجام دیا تھا، جبکہ اس سے قبل وہ کے-ٹو، گیشربرم-1، گیشربرم-2 اور مانسلّو کو بھی بغیر آکسیجن کے سر کر چکے ہیں۔

پاکستانی کوہ پیما ساجد سد پارہ نے تاریخی کارنامہ انجام دے دیا

واضح رہے کہ ساجد عظیم کوہ پیما محمد علی سدپارہ شہید کے بیٹے ہیں جنہوں نے اپنی جان دیتے ہوئے بھی دنیا کو بتایا کہ پاکستانی پہاڑوں سے تعلق رکھنے والے یہ لوگ دنیا کی بلندیوں کو چھونے سے نہیں ڈرتے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں