جمعہ, جنوری 31, 2025
اشتہار

ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ، وزیر اعظم نے منظوری دے دی

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کی منظوری دے دی جس کا اطلاق یکم جنوری 2025 سے کر دیا گیا۔

تنخواہوں میں اضافے کی منظوری کے بعد ایک رکن پارلیمنٹ کے اکاؤنٹ میں 5 لاکھ 19 ہزار روپے منتقل کر دیے گئے۔ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی تنخواہ میں اضافہ نہیں ہوا لہٰذا وہ 2 لاکھ 18 ہزار روپے وصول کریں گے۔

اسی طرح، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہ فنانس کمیٹی نہیں بڑھا سکتی۔

یہ بھی پڑھیں: تنخواہ دار طبقے کا ٹیکس میں حصہ امپورٹرز سے 300 فیصد بڑھ گیا

25 جنوری 2025 کو ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہ اور مراعات وفاقی سیکرٹری کے برابر کرنے کی تجویز پر قومی اسمبلی کی فنانس کمیٹی نے متفقہ منظوری دی تھی۔

یاد رہے کہ پی ٹی آئی کے 67 ارکان پارلیمنٹ، پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سمیت دیگر جماعتوں نے تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔

ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ کٹوتیوں کے بعد ایک وفاقی سیکرٹری کی تنخواہ اور الاؤنسز 5 لاکھ 19 ہزار روپے ماہانہ ہے۔

ایم این اے اور سینیٹر کی تنخواہ 10 لاکھ روپے کرنے کا مطالبہ اسپیکر قومی اسمبلی نے مسترد کر دیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان کا تنخواہ دار طبقہ برآمد کنندگان کے مقابلے میں زیادہ ٹیکس دینے والا طبقہ بن گیا ہے اور صرف رواں مالی سال کے چھ ماہ میں تین گنا زائد انکم ٹیکس ادا کیا۔

ایف بی آر ذرائع نے بتایا تھا کہ رواں مالی سال جولائی سے دسمبر تک تنخواہ دار طبقے نے 243 ارب روپے کا ٹیکس دیا ہے جو گزشتہ مالی سال میں صرف ایک سو ستاون ارب روپے اکٹھا ہوا تھا۔

آئی ایم ایف کے کہنے پر حکومت نے 5 سے 10 لاکھ روپے کمانے والوں پر انکم ٹیکس میں اضافہ کیا تھا اور حکومت تنخواہ دار طبقے سے رواں مالی سال میں پانچ سوارب روپے اکٹھے کرنے کا ہدف رکھا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں