تازہ ترین

مسلح افواج کو قوم کی حمایت حاصل ہے، آرمی چیف

راولپنڈی: آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کہنا ہے...

ملت ایکسپریس واقعہ : خاتون کی موت کے حوالے سے ترجمان ریلویز کا اہم بیان آگیا

ترجمان ریلویز بابر رضا کا ملت ایکسپریس واقعے میں...

صدرمملکت آصف زرداری سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ...

خواہش ہے پی آئی اے کی نجکاری جون کے آخر تک مکمل کر لیں: وفاقی وزیر خزانہ

اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا...

مجھ پر کرپشن کا کوئی کیس تھا نہ ہے، واپس کیسے ہوگیا ؟ سلیم مانڈوی والا

اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ نیب میں میرے خلاف کرپشن ریفرنس کبھی دائر ہی نہیں ہوا تو واپس کب اور کیسے ہوگیا؟

انہوں نے کہا کہ میرے خلاف مسلسل کرپشن کا ریفرنس واپس ہوجانے کی خبریں چلائی جا رہی ہیں، میرے اوپر نہ کبھی کرپشن کا الزام لگا ہے اور نہ ہی کبھی کرپشن کا ریفرنس دائر ہوا تھا۔

سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ میرے خلاف نیب نے سیاسی انجنیئرنگ کے لئے ایک جھوٹا کڈنی ہلز ریفرنس بنایا تھا، کڈنی ہلز ریفرنس میں صرف الاٹمنٹ کا معاملہ تھا کرپشن کا نہیں۔

سینیٹر نے مزید کہا کہ کڈنی ہلز ریفرنس میں کرپشن نہیں بلکہ الاٹمنٹ سے متعلق جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے گئے تھے،

انہوں نے کہا کہ سیاسی انجنیئرنگ کے لئے قومی احتساب بیورو نے مخالفین کی ایما پر اس وقت ایک الاٹمنٹ کا کیس بنا کر میرے اوپر دباو ڈالا تھا۔

سینیٹر سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ حقیقت آج سب کے سامنے ہے کہ ہم عدالتوں میں پیش ہوتے رہے لیکن نیب ہمارے خلاف آج تک کچھ بھی ثابت نہ کرسکا۔

مزید پڑھیں : قانون میں تبدیلی، شہباز، حمزہ، پرویز اور گیلانی کے نیب مقدمات ختم

واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں قومی احتساب بیورو قوانین میں کی جانے والی ترامیم کے بعد نیب مقدمات میں ملوث بڑے بڑے ملزمان کو بڑا ریلیف مل گیا۔

اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف، حمزہ شہباز، راجا پرویز اشرف اور سید یوسف رضا گیلانی کے خلاف عائد الزامات سمیت 50 کرپشن ریفرنسز احتساب عدالتوں نے واپس کر دیے ہیں۔

اس کے علاوہ جن ملزمان کے سینیٹر سلیم مانڈوی والا، اعجاز ہارون کیخلاف کرپشن ریفرنس بھی قومی احتساب بیورو نے واپس کردیا ہے۔

Comments

- Advertisement -