کراچی : ایم کیو ایم کے سابق رہنما سلیم شہزاد کو جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا،جبکہ عدالت نے ایم کیوایم پاکستان کے رہنما کامران فاروق کو رہا کردیا، سلیم شہزاد دہشت گردوں کے علاج معالجے کے مقدمے میں پہلے ہی جیل میں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے سابق رہنما جو گزشتہ دنوں پاکستان واپس آتے ہی ائیر پورٹ سے گرفتار کرلئے گئے تھے اور وہ ان دنوں ڈاکٹر عاصم حسین کیس کے سلسلے میں دہشت گردوں کے علاج معالجے کے الزام میں جیل میں ہیں۔
سلیم شہزاد کو گزشتہ روز رہا کیا جانا تھا مگر شناختی کارڈ کے مسئلہ کی وجہ سے انہیں رہا نہیں کیا جا سکا تھا,عدالت نے آج پولیس کو سلیم شہزاد کی گرفتاری کی اجازت دی تھی۔
جس کے بعد سینٹرل جیل کراچی سے تھانہ کھوکھرا پار پولیس نے سلیم شہزاد کو جیل کے اندر سے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں حراست میں لے لیا، ان سے مقدمے سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔ یاد رہے کہ سلیم شہزاد کے خلاف جلاؤگھیراؤ کا مقدمہ تقریباً 25 سال پرانا ہے۔
علاوہ ازیں عدالت نے ایم کیوایم پاکستان کے رہنما کامران فاروق کو ضمانت پر رہا کردیا ہے، کامران فاروق نے 4 لاکھ کے ضمانتی مچلکے عدالت میں جمع کرا دیئے۔
ایم کیوایم رہنما کامران فاروق پر اسلحہ اور دھماکا خیزمواد رکھنے کا الزام ہے، گزشتہ سال دسمبر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے کامران فاروق کو نارتھ ناظم آباد میں ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا تھا۔
یہ کافی عرصے سے پولیس کو مطلوب تھے اور ان کی گرفتاری کے حوالے سے رینجرز نے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی رہائش گاہ پر بھی چھاپے مارے تھے تاہم وہاں سے گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
رہائی کی خبر سنتے ہی ایم کیوایم رہنما حاجی انور رضا اور جمال احمد سینٹرل جیل کراچی پہنچ گئے، جس کے بعد ان کو ایم کیو ایم کے مرکز پی آئی بی کالونی لے جایا گیا ہے۔
کامران فاروق تمام مقدمات میں رہا ہوئے، خواجہ اظہار
اس حوالے سے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن نے کہا ہے کہ کامران فاروق تمام مقدمات میں رہا ہوئے ہیں، ایم کیوایم پاکستان کا مقصد کراچی کی خدمت کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تشدد اور تصادم کی پالیسی ہماری نہیں، 23 اگست کے بعد منفی سرگرمی رکھنے والوں کی ایم کیو ایم میں کوئی گنجائش نہیں۔
خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ ہم پاکستان کے اندر سیاست کررہے ہیں، پاکستان سے باہرآنے والے بیان سے ہماراکوئی تعلق نہیں، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ سلیم شہزاد ہمارے ساتھ رابطے میں نہیں ہیں۔