حماس کے شہید رہنما صالح العروری کو بیروت میں شتیلا پناہ گزین کیمپ کے باہر شہداء قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
صالح العاروری کی نماز جنازہ بیروت میں طارق الجدیدہ امام مسجد میں ادا کی گئی جس میں حماس اور القسام بریگیڈ کے مجاہدین سمیت ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔
لبنان بھر میں شہریوں نے سڑکوں پر نکل کر صالح العروری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا۔
میہ پناہ گزین کیمپ سے صالح العروری کے جنازے کے لیے بیروت جانے والے فلسطینی نوجوان ریان فرراج نے بتایا کہ مارچ کرنے والوں میں سے بہت سے لوگ دور سے آئے تھے۔
فلسطینی اسلامی جہاد کا جھنڈا اٹھائے ہوئے انھوں نے الجزیرہ کو بتایا کہ انھیں جنازے تک پہنچنے میں ڈھائی گھنٹے لگے لیکن "فلسطینی کاز کے لیے مرنے والے کی یاد منانا” ان کے لیے قابل قدر ہے۔
محمد علی، جو عین ال ہیلوا پناہ گزین کیمپ سے آئے تھے نے الجزیرہ کو بتایا کہ العروری نے ایک انقلابی کے طور پر ایک مثال قائم کی۔