ممبئی: بالی وڈ کے سُپر اسٹار سلمان خان نے خود کو اور والد سلیم خان کو ملنے والے دھمکی آمیز خط پر تین روز بعد خاموشی توڑ دی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سلمان خان نے پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں کہا کہ دھمکی آمیز خط مجھے موصول نہیں ہوا بلکہ والد کو مل ہے، میری کسی سے دشمنی نہیں اور میرے پاس کوئی ایسی وجہ بھی نہیں ہے کہ کسی پر شک کروں۔
معروف اداکار نے پولیس مزید بتایا کہ حال ہی میں کسی سے جھگڑا نہیں ہے، مجھے کوئی کال یا پیغام بھی موصول نہیں ہوا۔
پولیس نے سلمان خان کا بیان قلم بند کرلیا ہے جب کہ دھمکی آمیز خط کی تحقیقات جاری ہیں۔
گزشتہ روز دھمکی آمیز خط سے متعلق گینگسٹر لارنس بشنوئی کا اہم بیان سامنے آیا تھا۔ لارنس بشنوئی پہلے ہی آنجہانی گلوکار سدھو موسے والا کے قتل کیس میں شامل تفتیش ہیں۔
ممبئی پولیس نے جب ان سے سلمان خان اور سلیم خان کو جان سے مار ڈالنے کی دھمکی سے متعلق دریافت کیا تو گینگسٹر نے انکار کر دیا۔
لارنس بشنوئی نے کہا کہ میں نے اداکاروں کو دھمکی نہیں دی اور اس متعلق مجھے کوئی علم بھی نہیں ہے۔ بھارتی نیوز ایجنسی اے این آئی کے مطابق پولیس ملزم سے اس متعلق ایک بار پھر تفتیش کرے گی۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز سلمان خان اور سلیم خان کو جان سے مارنے کی دھمکی موصول ہوئی تھی۔ باندرہ پولیس نے نامعلوم شخص کے خلاف دھمکی دینے کا مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی تھی۔
ایک پولیس آفیسر نے بتایا تھا کہ سلیم خان روزانہ اپنے محافظوں کے ہمراہ واک کے لیے جاتے ہیں، واک کے بعد وہ ایک مخصوص بينچ پر کچھ دیر کے لیے آرام کرتے ہیں۔
آفیسر کا کہنا تھا کہ سلیم خان کے ایک محافظ کو بینچ کے پاس ایک پرچی ملی جو اس نے اداکار کو دی، پرچی میں لکھا تھا کہ ”آپ کا سدھو موسے والا جیسا حال کر دوں گا۔“
گزشتہ ماہ ریاست پنجاب کی ڈسٹرک مانسہ میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے معروف پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو قتل کر دیا تھا۔ حادثے کے وقت وہ اپنے دو ساتھیوں کے ہمراہ گاڑی میں سفر کر رہے تھے۔