ممبئی: بالی ووڈ اداکار سلمان خان یوں تو اپنی کھلے عام مسلمان دوستی کے باعث ہندو انتہا پسندوں کے نشانے پر رہتے ہیں اور ایک بار پھر انہوں نے ایسا ہی کچھ بیان دیا ہے۔
اپنے حالیہ بیان میں سلمان خان نے کہا ہے کہ میں ہندو اور مسلمان دونوں ہوں۔
یہ بات انہوں نے اس وقت کہی جب چند روز قبل وہ کالے ہرن کے شکار کے کیس میں جودھ پور کی عدالت میں پیش ہوئے۔
رسمی کارروائی کے وقت جب عدالت میں ان کا مذہب دریافت کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا، ’میں ہندو بھی ہوں اور مسلمان بھی، میں ایک بھارتی شہری ہوں‘۔
مزید پڑھیں: پاکستانی فنکار دہشت گرد نہیں، سلمان خان
سلمان خان پر الزام تھا کہ انہوں نے سنہ 1998 میں چنکارا نامی 2 نایاب ہرنوں کا شکار کیا تھا۔ اس ہرن کے شکار پر قانونی طور پابندی عائد تھی۔ علاوہ ازیں سلمان خان نے شکار کے لیے جو بندوق استعمال کی، اس کے لائسنس کی معیاد بھی ختم ہوچکی تھی۔
تاہم مذکورہ حاضری پر سلمان خان نے اس الزام کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے اسے ماننے سے انکار کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعہ کے وقت ان کے گرد سیکیورٹی کا حصار نہایت سخت تھا جس کے باعث وہ باہر ہی نہیں نکل سکے، کجا کہ ہرن کا شکار کرنا۔ انہوں نے بیان دیتے ہوئے کہا، ’مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا ہے‘۔