پیر, جون 17, 2024
اشتہار

لاہور میں سیلون مالکن کو حملے سے قبل موصول بے نامی خط منظر عام پر آگیا

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور کے علاقے ڈیفنس میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کا نشانہ بننے والی سیلون مالکن کو حملے سے قبل موصول ہونے والے خط کی کاپی منظر عام پر آگئی۔

پولیس سیلون مالکن زینب پر ہونے والے حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ تفتیش میں معلوم ہوا ہے کہ متاثرہ خاتون کو حملے سے چند روز قبل ایک بے نامی خط موصول ہوا تھا جس میں انہیں شوٹرز کے ذریعے قتل کرنے سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا۔

خط میں زینب کو اس کے خاوند کی جانب سے اس پر حملے کا بتایا گیا۔ خط کے مطابق آپ پر آج یا کل میں کسی بھی وقت حملہ ہو سکتا ہے، آپ اپنے ڈرائیور کو فوری تبدیل کریں اور سکیورٹی کا انتظام کریں۔

- Advertisement -

خط میں خاتون کو خبردار کیا گیا تھا کہ میڈم آپ گھر سے نکلتے وقت اور واپس جاتے وقت احتیاط کریں۔

فائرنگ کے واقعے کا پس منظر

ڈیفنس میں سیلون کے باہر نامعلوم افراد کی فائرنگ سے زینب زخمی ہوئی تھیں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ حملہ آوروں نے خاتون کو کار سے اترتے وقت نشانہ بنایا۔

فائرنگ کے بعد موٹر سائیکل پر سوار 2 حملہ آور موقع سے فرار ہوگئے تھے۔ زینب کو 6 گولیاں لگی تھیں جنہیں طبی امداد کیلیے جنرل اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ اب تک زیرِ علاج ہیں۔ خاتون کے چہرے پر ایک گولی لگی جبکہ باقی گولیاں کندھے پر لگی ہیں۔

واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی تھی جس مین دیکھا گیا کہ زینب کی گاڑی بیوٹی سلون کے سامنے آکر رکتے ہی دو حملہ گاڑی کے قریب آتے ہیں۔

ایک حملہ آور موٹر سائیکل سے اتر کر گاڑی کا دروازہ کھولتا ہے اور زینب پر اندھا دھند فائرنگ کرتا ہے۔ فائرنگ کے بعد دونوں حملہ آوروں کو فرار ہوتے بھی دیکھا گیا۔ دونوں نے کالے رنگ کے کپڑے اور چہرے پرماسک لگا رکھے تھے۔

زینب کا ویڈیو پیغام

گزشتہ روز سیلون مالکن زینب نے ویڈیو پیغام میں انکشاف کیا تھا کہ شوہر نے قتل کروانے کی کوشش کی اور 2 ماہ سے دھمکیاں دے رہا تھا، مجھے لگا میرے بچوں کا باپ میرے ساتھ ایسا نہیں کر سکتا۔

زینب نے بتایا تھا کہ اسپتال سے ویڈیو ریکارڈ کر رہی ہوں دوبارہ دھمکیاں مل رہی ہیں، ملزم کو تاحال گرفتار نہیں کیا جا سکا لہٰذا پولیس مجھے سکیورٹی فراہم کرے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں