لاہور: پاکستان سے بھارت کیلئے سمجھوتہ ایکسپریس 138 مسافروں کو لیکر بھارت روانہ ہوگئی جبکہ چار بھارتی شہری لاہور اسٹیشن پر رہ گئے، پاک بھارت کشیدگی کے باعث دونوں ملکوں کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس کو بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق سمجھوتہ ایکسپریس معمول کے مطابق ایک سو اڑتیس مسافروں کو لیکر لاہور سے امرتسر روانہ ہوگی، پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کے باعث مودی سرکار نے لاہور سے امرتسر کے لیے جانے والی ٹرین سمجھوتہ ایکسپریس کو آمدورفت کیلئے بند کردیا تھا لیکن اچانک یوٹرن لیتے ہوئے پاکستان ریلوے حکام کو سمجھوتہ ایکسپریس کو بحال رکھنے کی درخواست دی تھی۔
مزید پڑھیں : بھارت نے ایک گھنٹے میں سمجھوتہ ایکسپریس بند کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا
یاد رہے کہ گذشتہ روز بھارت نے کشیدگی کے باعث لاہور اور امرتسر کے درمیان چلنے والی سمجھوتہ ایکسپریس کو بند کرتے ہوئے پاکستان ریلوے سے کہا تھا کہ پیر کو سمجھوتہ ایکسپریس کو امرتسر نہ بھجوایا جائے تاہم ایک گھنٹہ بعد ہی فیصلہ واپس لے لیا تھا۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلوے نے بھارت کی سروس بحال رکھنے کی درخواست کی تصدیق کرتے ہوئے سمجھوتہ ایکسپریس شیڈول کے مطابق چلائے جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پیر کے روز سروس بحال رہے گی اور خصوصی ٹرین پاکستان کے علاقے لاہور سے بھارتی علاقے امرتسر روانہ ہوگی۔
مزید پڑھیں : ہریانہ میں جاٹ برادری کا احتجاج،سمجھوتہ ایکسپریس معطل
پاکستان اور بھارت کے درمیان سمجھوتہ ایکسپریس ہر پیر اور جمعرات کو چلتی ہے۔
یاد رہے کہ فروری 2016 کو بھارتی ریاست ہریانہ میں جاٹ برادری کے احتجاج کے باعث سمجھوتہ ایکسپریس سروس معطل کردی گئی تھی اور تین دن بعد بحال کردی گئی تھی۔
مزید پڑھیں : بھارت جانے والی سمجھوتہ ایکسپریس ایک مرتبہ پھر منسوخ
اس سے قبل اکتوبر 2015 میں بھی بھارتی ریاست پنجاب میں کسانوں نے احتجاج کرتے ہوئے ریل روکو تحریک چلائی تھی، جس کے بعد سمجھوتہ ایکسپریس کی سروس معطل ہوگئی تھی۔
واضح رہے کہ فروری 2007ء کو سمجھوتہ ایکسپریس پر حملہ کرکے آگ لگا دی گئی تھی، جس میں 68 پاکستانی زندہ جل گئے تھے۔