اے آر وائی ڈیجیٹل کے ڈرامہ سیریل ’سمجھوتہ‘ میں سرمد نے ٹھکرانے پر شانزے کو کھری کھری سنادیں۔
آئی ڈریم اور اے آر وائی ڈیجیٹل کی مشترکہ پیشکش ڈرامہ سیریل ’سمجھوتہ‘ میں جاوید شیخ (وقار)، صبا فیصل (منزہ)، شائستہ لودھی (نرگس)، عدیل چوہدری، علی انصاری (زوہیب)، سدرہ نیازی (فرح)، شازیل شوکت (شانزے)، مومنہ اقبال (مہرین)، زین بیگ (سرمد) ودیگر نے اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔
سمجھوتہ کی ہدایت کاری کے فرائض اسد اقبال نے انجام دیے ہیں جبکہ اس کی کہانی رخسانہ نگار نے لکھی ہے۔
’سمجھوتہ ‘ میں والدین کی بچوں سے بے پناہ محبت دکھائی گئی ہے پھر بچوں کی شادی کے بعد اُن کی زندگی میں آنے والی تبدیلیوں کو کس طرح سلجھایا جاتا ہے اور کن مواقعوں پر سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے پھر جب منزہ کا انتقال ہوتا ہے تو باپ کے ساتھ بچوں کا کیا سلوک ہوتا ہے۔
گزشتہ قسط میں دکھایا گیا کہ سرمد، شانزے سے کہتے ہیں کہ ’ہم کہیں پر بیٹھ کر دو منٹ بات نہیں کرسکتے، شانزے کہتی ہیں نہیں جو باتیں کرنی ہیں یہیں کرو، میرے پاس تمہاری ان فضول باتوں کے لیے وقت نہیں ہے۔‘
سرمد کہتے ہیں کہ ’میری باتیں فضول ہیں، میں تمہاری نظر میں کچھ بھی نہیں ہوں تو پھر اتنے مہینوں سے میرے ساتھ دوستی رکھنے کا کیا مقصد تھا۔‘
شانزے کہتی ہیں کہ ’آخرکار تم نے انہی گھٹیا لڑکوں جیسی بات کردی، دو چار باتیں تم سے ہنس کر کیا کرلیں تم تو خود کو پتا نہیں کیا سمجھنے لگ گئے ہو۔‘
سرمد ان سے کہتے ہیں کہ ’ہاں سمجھ لیا میری جگہ کوئی بڑے اسٹیٹس والا لڑکا ہوتا فیملی بیک گراؤنڈ تمہاری طرح ہوتا تو کیا تم اس کی محبت کو دھتکار کر یہاں سے جانے کی جرأت کرتیں، میں غریب ہوں اسی لیے مجھے ٹھکرا رہی ہو، تم گھر جاکر سوچو اگر لگے کہ تمہارے دل میں میرے لیے کچھ نہیں ہے تو میسج کردینا میں ہمیشہ کے لیے کہیں دور چلا جاؤں گا۔‘
کیا شانزے سرمد کے جھانسے میں آجائیں گی؟ یہ جاننے کے لیے ’سمجھوتہ‘ کی اگلی قسط دیکھیں۔