نئی دہلی: بھارتی عدالت نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ دوسری بار ملتوی کرتے ہوئے نئی تاریخ جاری کردی۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی سپریم کورٹ نے کیس کے حتمی دلائل سننے کے بعد 11 مارچ کو فیصلہ مؤخر کرتے ہوئے 14 مارچ کی تاریخ دی تھی البتہ ایک بار پھر عدالت نے فیصلہ سنانے کی نئی تاریخ دے دی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے سمجھوتہ ایکسپریس کیس کا فیصلہ سنانے کی تاریخ 18 مارچ مقرر کی گئی۔ تاریخ پہ تاریخ دینے سے متاثرین میں تشویش بڑھنے لگی کیونکہ وہ 12 سال سے انصاف کے منتظر ہیں۔
بھارت میں سمجھوتہ ایکسپریس کیس کی سماعت دس دن میں دوسری بارملتوی کی، بھارتی میڈیا کے مطابق سمجھوتہ ایکسپریس دھماکاکیس کی سماعت وکلا کی ہڑتال کے باعث ملتوی کی گئی۔
مزید پڑھیں: نئی دہلی : بھارتی عدالت سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کا فیصلہ آج سنائے گی
یاد رہے کہ سپریم کورٹ کو کیس کافیصلہ گزشتہ پیرکو فیصلہ جاری کرنا تھا۔ پاکستانی خاتون راحیلہ وکیل نے عدالت میں موقف دینے کی درخواست دی ہے۔
راحیلہ وکیل کےوالد سمجھوتہ ایکسپریس دھماکے کے بعد سے بھارت کی قید میں ہیں، دوہزارسات میں ہونے والے دھماکے میں 68 افراد جاں بحق ہوئے تھے جن میں سے اکثریت پاکستانیوں کی تھی۔ اطلاعات یہ بھی ہیں کہ حافظ آباد سے تعلق رکھنے والے لاپتہ شہری محمد وکیل کے اہلخانہ کو عدالت نے پیروی کا موقع ہی نہیں دیا۔
اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ محمد وکیل بارہ سال سے بھارتی جیل میں قید ہیں۔ واضح رہے کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس اٹھارہ فروری دو ہزار سات کا وہ سیاہ دن جب کچھ انتہا پسند ہندوؤں نے پاکستان آنے والی ٹرین کو آگ لگادی تھی۔
ان ہی میں ایک پاکستانی حافظ آباد کا محمد وکیل بھی شامل ہے، بھارتی حکومت نے پہلے ان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی پھر ڈی این اے کے بعد تسلیم کیا کہ مرنے والوں میں محمد وکیل شامل نہیں ہیں۔