سانگلہ ہل میں ملزمان نے لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا، پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کو تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق سانگلہ ہل پولیس نے بتایا کہ متاثرہ لڑکی کے والد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ایف آئی کے متن کے مطابق ملزمان لڑکی کو جھانسہ دے کر اپنے ساتھ لے گئے تھے، مقدمے میں نامزد دیگر 2 ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
اس سے قبل فیصل آباد میں ڈکیتی کے دوران زرعی یونیورسٹی کی ملازمہ سے مبینہ زیادتی کے واقعے پر تھانہ ساندل بارپولیس نے نامزد ملزم علی شیر کو گرفتار کرلیا۔
پولیس نے کہا کہ گرفتار ملزم علی شیر نے تفتیش کے دوران اعتراف جرم کرلیا تاہم ملزم کی نشاندہی پر دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
ملزمان نے شوہر کے ساتھ گھر جاتی خاتون سے مبینہ اجتماعی زیادتی کی تھی جبکہ موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہوگئے تھے۔
بعد ازاں پولیس نے مقدمہ درج کر کے 6 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا جبکہ متاثرہ جوڑے نے ڈکیتی اورزیادتی کے ایک ملزم کی نشاندہی کی اور بتایا دو ڈاکوؤں کے فون کرنے پر آنے والا ملزم علی شیر تھا، علی شیر بھی اجتماعی زیادتی میں شامل تھا۔
حکام کا بتانا تھا کہ چنن کے گاؤں کا رہائشی عدنان مسیح اپنی بیوی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر زرعی یونیورسٹی جھنگ روڈ کیمپس سے گھر واپس جا رہا تھا کہ چنن کے موٹروے پل کے قریب موٹر سائیکل سوار دو ڈاکوؤں نے انہیں اسلحے کے زور پر روک لیا۔
27 سالہ خاتون سے اجتماعی زیادتی، پولیس کے حیرت انگیز انکشافات
ملزمان نے عدنان کو باندھ کر کھیت میں پھینک دیا اور بعد ازاں اپنے تیسرے ساتھی کو فون کر کے بلالیا اور تینوں ملزمان نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔