ملتان میں 9 جولائی کو خاتون کی پنکھے سے لٹکی لاش ملنے کے کیس میں ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنےآ گئی۔
تفصیلات کے مطابق 9 مئی کو ملتان میں سید اسد عباس شاہ کی بیٹی ثانیہ زہرا کی مبینہ خودکشی کا معاملہ سامنے آیا تھا جس پر ثانیہ کے والد اسد عباس نے ثانیہ کے خاوند علی رضا اور سسرالیوں پر بیٹی کے قتل کا الزام لگایا تھا لیکن ابتدائی طور پر خاتون کی موت کو خودکشی قرار دے کر لاش دفنا دی گئی تھی۔
مقتولہ کی لاش کو ورثاء نے بغیر پوسٹ مارٹم دفنا دیا تھا، علاقہ مجسٹریٹ کی اجازت سے قبر کشائی کر کے لاش کے نمونہ جات حاصل کر کے فرانزک لیبارٹری لاہور بھجوائے گئے تھے جس کی ابتدائی رپورٹ سامنے آگئی ہے۔
واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلٰی پنجاب اور آئی جی کو بھی ارسال کردی گئی، فرانزک رپورٹ کے مطابق واقعہ خودکشی کا ہے، پوسٹمارٹم میں بھی جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں پایا گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ خاتون کی موت رسی کے پھندے کے باعث ہوئی، رپورٹ میں لڑکی کے جسم پر کوئی زخم یا تشدد کا نشان نہیں پایا گیا، خاتون کے جسم کی کوئی ہڈی بھی فریکچر نہیں ہے۔
دوسری جانب ثانیہ زہرا کی والدہ اور والد سید اسد عباس شاہ کا کہنا تھا کہ انکی بیٹی نے خودکشی نہیں کی بلکہ اسے تشدد کر کے قتل کیا گیا ہے انہیں پولیس پر اعتماد نہیں ہے پولیس پہلے دن سے ہی اس واقعہ کو خودکشی قرار دینے کی کوشش کررہی ہے، حکومت سے مطالبہ ہے کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔