کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے سینیٹری ورکرز کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار ادا کرنے کے حکم پر عمل درآمد کا حکم دیتے ہوئے مختلف محکموں کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں سینیٹری ورکرز کی کم از کم ماہانہ تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا کہ سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میں سینیٹری ورکرز کو 17 ہزار تنخواہ دی جارہی ہے، 25 ہزار روپے سے کم تنخواہ دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
وکیل نے عدالت میں کہا کہ سندھ حکومت نے 7 جولائی 2022 کو مزدوروں کی تنخواہ 25 ہزار روپے مقرر کی تھی۔
عدالت نے مزدوروں کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار ادا کرنے کے حکم پر عمل درآمد کا حکم دیا، عدالت نے کہا کہ صوبے میں سینیٹری ورکرز کی کم سے کم تنخواہ 25 ہزار روپے یقینی بنایا جائے۔
عدالت نے محکمہ لیبر کو مختلف محکموں سے رپورٹ منگوا کر جائزہ لینے کا حکم بھی دیا جبکہ سندھ حکومت کو درخواست گزار کی تجاویز کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
درخواست کی مزید سماعت 2 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔