تازہ ترین

مودی کا مکروہ چہرہ بے نقاب کرنے والے پولیس افسر کو عمر قید

احمد آباد: بھارت کی عدالت نے نریندر مودی کا انتہا پسند چہرہ بے نقاب  کرنے والے پولیس افسر کو عمر قید کی سزا سنادی۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو پولیس افسر نے  گجرات میں ہونے والے ہندو مسلم فسادات کا بھانڈا پھوڑتے ہوئے انکشاف کیا تھاکہ یہ سب کچھ مودی کی وجہ سے ہوا۔

بھارتی پویس افسر نے تقریباً ڈیڑھ سال قبل ہونے والے ہولناک فرقہ وارانہ فسادات میں نریندر مودی کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔ بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سنجیو بھٹ نامی پولیس افسر نے سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے ایک حلف نامے میں بتایا کہ وہ اس اجلاس میں موجود تھا جس میں نریندر مودی نے پولیس کو حکم دیا تھا کہ ٹرین آتشزدگی کے واقعے کے بعد ہندوؤں کو ’غصہ نکالنے‘ دیا جائے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی تعریف اور مودی پر تنقید، بھارتی پروفیسر پر شدت پسند طالب علموں کا اندوہناک تشدد

یہ بھی پڑھیں: گجرات فسادات سے متعلق بھارتی فوجی جنرل کے چشم کشا انکشافات

بھارت کی سپریم کورٹ میں بیان حلفی دینے والا صرف سنجیو نہیں بلکہ متعدد اعلیٰ افسران بھی تھے جو اُس وقت وزیراعلیٰ کی مٹینگ میں شریک تھے۔

سپریم کورٹ نے گجرات میں ہونے والے فسادات میں نریندر مودی کو بے گناہ قرار دیا جبکہ سنجیو بھٹ کو 2015 میں کام سے بلا اجازت غیر حاضری پر برطرف کردیا گیا تھا جس کے بعد ایک برس قبل انہیں دوسرے مقدمے میں گرفتار کرکے جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

رپورٹ میں مطابق سنجیو بھٹ کو منشیات برآمدگی کے کیس میں گرفتار کیا گیا البتہ گزشتہ روز جما گڑھ کے ضلعی جج سی ایم ویاس نے ایک شخص کو ماورائے عدالت قتل کرنے پر عمر قید کی سزا جبکہ دیگر افسران کو 2 ، 2 سال قید کی سزا سنائی۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سنجیو بھٹ 1990 میں بھارتی ریاست گجرات کے پولیس چیف تھے اور اسی دوران ایک قیدی دورانِ حراست جاں بحق ہوا تھا جس پر تشدد کے نشانات بھی واضح تھے۔

Comments

- Advertisement -