تازہ ترین

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

وزیراعظم شہباز شریف کی مزار قائد پر حاضری

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچ...

ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ

کراچی: ایران کے صدر ڈاکٹر ابراہیم رئیسی دورہ پاکستان...

پاک ایران تجارتی معاہدے پر امریکا کا اہم بیان آگیا

واشنگٹن : نائب ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا...

اسٹنگ آپریشن: سرِعام کے ٹیم ممبر کامران فاروقی کی ضمانت منظور

کراچی: سرعام ٹیم کے ممبر کامران عمرفاروقی کی ضمانت مقامی عدالت نے منظور کرلی ، کامران کو اے آروائی نیوز کے سینئر اینکرپرسن اقرار الحسن کے ہمراہ سندھ اسمبلی میں اسٹنگ آپریشن کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔

تفصیلات کے مطابق کامران فاروقی کو آج مقامی عدالت میں پیش کیا گیاتھا جہاں جج نے انہیں 30 ہزار روپے کا مچلکہ جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ان کی درخواستِ ضمانت منظور کرلی۔

خیال رہے کہ اے آروائی نیوز کے تحقیقاتی پروگرام ’سرعام‘ کے میزبان اقرارالحسن گزشتہ جمعے کے روز سندھ اسمبلی میں اسٹنگ آپریشن کرتے ہوئے سیکیورٹی انتظامات میں نقائص منظرعام پرلائے تھے۔

اقرار الحسن سندھ اسمبلی میں اپنے ساتھیکامران فاروقی کے ہمراہ لائسنس یافتہ آتشیں حملے کے ساتھ سندھ اسمبلی کے ایوان میں داخل ہونے میں کامیاب ہوگئے اور حکومتی نمائندوں کو دکھایا کہ جس سیکیورٹی کے سہارے وہ یہاں بیٹھے ہیں وہ کس قدر ناقص ہے۔

اس موقع پر بجائے اس کے کہ اقرار الحسن کو سراہا جاتا، انہیں اور ان کے ساتھی کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

اقرار الحسن کی ضمانت اگلے ہی روز دفعہ 452 اور 188 کے تحت منظور کی گئی تھی اورانہیں 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرنے کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔ پولیس نے پیشی کے موقع پر اے آروائی نیوز کے سینئر اینکرپرسن کو مجرموں کی طرح ہتھکڑٰی لگا کرعدالت میں پیش کیا تھا جس کی عوامی حلقوں میں شدید مذمت کی گئی۔

اقرارالحسن اور ان کے ساتھی پر دھوکہ دہی اور غیر قانونی اسلحہ رکھنے کے 2 مقدمات درج کیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ریلوے کے خلاف اسی قسم کا اسٹنگ آپریشن کرنے پر لاہور ہائیکورٹ نے اپنے تاریخ ساز ریمارکس میں کہا تھا کہ ’اقرار الحسن قوم کے محسن ہیں‘ اور یہ ریمارکس دے کر اقرار اوران کے ٹیم ممبران کو باعزت بری کیا تھا۔

اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن اور ان کی ٹیم کی گرفتاری پر ملکی و غیر ملکی صحافتی تنظیموں نے شدید مذمت کی ہے۔

Comments

- Advertisement -