اشتہار

سارہ انعام قتل کیس، مرکزی ملزم شاہنواز امیر کو سزائے موت کا حکم

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سارہ انعام قتل کیس میں عدالت نے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت ہوئی ، مرکزی ملزم شاہنواز امیر کو کمرہ عدالت پہنچایا گیا۔

عدالت نے سارہ انعام قتل کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مرکزی ملزم شاہنواز امیر کو سزائےموت کا حکم دے دیا۔

- Advertisement -

عدالت نے شاہنواز امیر کو 10 لاکھ روپےجرمانہ بھی کیا اور ملزمہ ثمینہ شاہ کو عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا۔

یاد رہے سارہ انعام قتل کیس میں پراسیکیوٹر راناحسن عباس نے عدالت سے ملزم شاہنوازامیر کے لیے سزائے موت کی استدعا کی تھی۔

یاد رہے تھانہ شہزاد ٹاؤن کی حدود میں 23 ستمبرکو سارہ انعام کو قتل کردیا گیا تھا، جس کے بعد جائے وقوع سے پولیس نے مرکزی ملزم شاہ نواز کو آلہ قتل سمیت گرفتار کر لیا تھا۔

شاہنوار امیر کی والدہ ثمینہ شاہ بھی ملزمہ نامزد ہیں، بعد ازاں پانچ دسمبر 2022 کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

بعد ازاں ملزم شاہنواز امیر نے دوران تفتیش سارہ انعام کے قتل کا اعتراف کرلیا اور ساتھ ہی طلاق دینے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔

ملزم شاہ نواز نے دوران تفتیش بتایا تھا کہ سارہ انعام اسے رقم نہیں بھیجتی تھی، قتل سے چند روز پہلے سارہ کے ساتھ فون پر تلخ کلامی کے بعد سارہ کو طلاق دے دی تھی، طلاق کے بعد 22 ستمبر کو سارہ انعام ابو ظہبی سے ملزم شاہ نواز کے فارم ہاؤس میں آئی، ملزم کا کہنا ہے کہ رات کو سارا انعام نے تکرار شروع کردی اور رقم کا حساب مانگنے لگی جس پر پہلے سارہ انعام کو شو پیس مارا۔

ملزم شاہ نواز کا کہنا تھا کہ زخمی ہونے کے بعد سارہ انعام نے شور کرنا شروع کیا تو ڈمبل اٹھا کر اس کے سر پر متعدد وار کر کے قتل کردیا اور بیوی کی لاش باتھ روم کے ٹب میں چھپا دی۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں