اسلام آباد : وفاقی مذہبی امور سردار محمد یوسف نے رواں سال 67 ہزار پاکستانی عازمین کے حج سے محروم رہ جانے کی وجہ بتادی۔
تفصیلات کے مطابق رواں سال 67 ہزار پاکستانیوں کے حج سے محروم رہ جانے کا خدشہ ہے، نجی ٹور آپریٹرز کے حج کیلئے جمع 36 ارب روپے پھنس گئے۔
اس حوالے سے وزیر مذہبی اُمور سردار یوسف نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز سعودی حکومت کے نئے نظام کو سمجھ نہیں سکے، نجی ٹور آپریٹرز کو وزارت نے باقاعدہ ہدایت کی تھی کہ وقت پرپیسے بھیجیں۔
وزیر مذہبی اُمور نے بتایا کہ الاٹمنٹ کی خریداری کیلئے پاکستان کےعلاوہ دیگر ممالک میں بھی 14 فروری کا وقت دیا گیا، بعدمیں توسیع کی گئی، جن کمپنیوں نے وقت پر رقوم بھیج دیں اُنہیں اجازت مل گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے تیرہ ہزار اور وزیراعظم کےنوٹس لینےپرمزیددس ہزارافرادکواجازت ملی، سعودی حکومت نے 2024 میں نئے نظام کا اجرا کیا تھا، سعودی حکومت نے ٹائم لائن کے تحت طریقِ کارمکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔
مزید پڑھیں : ہزاروں پاکستانی حج سے محروم رہ جائیں گے، جمع 36 ارب روپے بھی پھنس گئے
خیال رہے سعودی حکومت نے رقم واپس کرنے کے بجائے آئندہ سال ایڈجسٹ کرنے کا کہہ دیا، حج پالیسی کی تاخیر سے منظوری کےباعث درخواستیں بروقت جمع نہ ہوئیں۔
وزارت مذہبی امور کا کہنا ہے بعض کمپنیوں نے حکم امتناع حاصل کرکے کوٹہ روکا، رواں سال پرائیویٹ حج اسکیم سے 23 ہزار 620 عازمین جاسکیں گے جب کہ نجی حج کوٹے پر ہر سال تقریباً 90 ہزار پاکستانی فریضہ حج ادا کرتے ہیں۔