دنیا بھر میں مساجد و دیگر مذہبی مقامات کو نہایت خوبصورت انداز میں تعمیر کیا جاتا ہے، لیکن آج ہم آپ کو جس مسجد کی سیر کروانے جارہے ہیں وہ اپنی نوعیت کی منفرد ترین مسجد ہے۔
جزائر بلقان میں واقع ملک مقدونیہ کی سرینا مسجد تاریخی لحاظ سے تو اہم ہے ہی، تاہم اس کا شمار آرٹ کے معروف شاہکاروں میں ہوتا ہے۔
اس مسجد کی چھت اور در و دیوار پر نہایت خوبصورت نقش و نگار بنائے گئے ہیں۔ دیگر مساجد کی طرح سادگی میں پروقار دکھائی دینے کے بجائے یہ مسجد نہایت رنگوں بھری ہے تاہم اس کی جاہ و حشمت میں کوئی کمی نہیں آتی۔
اس مسجد کی تعمیر 500 سال قبل کی گئی تھی، اس دور میں مساجد کی تعمیر سلطان یا ترک حکمرانوں کی جانب سے کروائی جاتی تھی تاہم اس مسجد کی ایک اور انفرادیت یہ ہے کہ اس کی تعمیر کے وسائل 2 خواتین کی جانب سے مہیا کیے گئے۔
ہرشیدہ اور مینسور نامی ان دونوں خواتین کی قبریں بھی اسی مسجد کے اندر موجود ہیں۔
مسجد میں بنائی گئی پینٹنگز کو قدیم طریقہ کار کے مطابق بنایا گیا ہے جب رنگوں میں انڈے کی آمیزش کی جاتی تھی۔ تمام رنگ و روغن کے لیے اس وقت 30 ہزار انڈے استعمال کیے گئے تھے۔
سترہویں صدی میں اس قصبے میں ایک بڑی آتشزدگی کا واقعہ بھی پیش آیا جس نے اس قصبے کو بے حد نقصان پہنچایا تاہم خوش قسمتی سے یہ مسجد محفوظ رہی۔
کیا آپ اس رنگوں بھری خوبصورت مسجد میں جانا چاہیں گے؟