لیڈز: قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ وکٹ بیٹنگ کے لیے آسان نہیں تھی البتہ عماد وسیم اور وہاب ریاض نے دباؤ کے وقت میں بہترین بیٹنگ کی اور فتح کو ممکن کر دکھایا۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈکپ کے 36ویں میچ میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد افغانستان کو تین وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنل تک رسائی کی راہ ہموار کرلی۔ میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ شائقین کاشکرگزارہوں انہوں نےہمیشہ ٹیم کو سپور ٹ کیا، وکٹ مشکل تھی لیکن عماداوروہاب نےاچھا کھیل پیش کیا۔
مزید پڑھیں: ورلڈ کپ 2019: عماد وسیم کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے افغانستان کو شکست دے دی
اُن کا کہنا تھا کہ افغانستان کے خلاف جیت اہم ہے، عماد وسیم کو اچھی بیٹنگ کا کریڈٹ دوں گا کیونکہ اُس نے پریشر کے وقت میں بہترین بلے بازی کی، فتح میں ہر ایک کا کردار ہے، یہ جیت ٹیم ورک کا نتیجہ بھی ہے۔ کپتان کا کہنا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی بہت محنت کررہے ہیں، دن بہ دن بہتر ہورہے ہیں، افغانستان کو شکست دینا ہمارے لیے زبردست موقع ہے۔
حامد حسن ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی، گلبدین نائب
دوسری جانب افغان کرکٹ ٹیم کے کپتان گلبدین نائب کا کہنا تھا کہ ہمارے باؤلرز نے اچھی باؤلنگ کی البتہ حامد حسن ہوتا تو صورتحال مختلف ہوتی، فتح کا سہرا پاکستان کے اچھے کھیل کو جاتا ہے کیونکہ آخری اوور میں اُن پر دباؤ تھا اُس کے باوجود انہوں نے اچھا کھیل پیش کیا۔
گلبدین کا کہنا تھا کہ آج کا وکٹ بہت سلو تھا اور ہم نے کوشش بھی کی، بھارت اور سری لنکا کے خلاف بھی میچز کلوز رہے مگر ہمارے ساتھ بدقسمتی اور ٹرننگ پوائنٹ یہ رہا کہ حامد حسن ان فٹ ہوگیا، ہم نے اُن کی بہت زیادہ کمی محسوس کی۔ افغان کرکٹ ٹیم کے کپتان نے بھی شائقین کا شکریہ ادا کیا۔
وکٹ پر رکنا زیادہ اہم تھا، عماد وسیم
مین آف دی میچ کا ایوارڈ وصول کرنے کے بعد گفتگو کرتے ہوئے عماد وسیم کا کہنا تھا کہ ’’مجھے معلوم تھا کہ اگر وکٹ پر کھڑا رہا تو میچ نکال سکتے ہیں، بیٹنگ کے وقت راشد خان کو احتیاط اور آرام سے کھیلنے کا سوچا تھا‘‘۔
آل راؤنڈر کا کہنا تھا کہ افغانستان کو شکست دے کر بہت حوصلہ ملا، اب اگلامیچ جیتنا ہدف ہے، شائقین نے اعتماد دیا جس کی وجہ سے یہ فتح ممکن ہوئی۔